لاہور سے 2افغانستان دہشتگرد گرفتار ، دستی بم اور اسلحہ برآمد ، پیسوں کے لالچ میں سہولت کار بنا : انوا رالحق
لا ہور (کر ا ئم سیل ) نو لکھا کے علاقہ میں کو مبنگ آپریشن کے دوران حساس ادارو ں نے دو افغا نیو ں کو حرا ست میں لے کر ان کے قبضہ سے د ستی بم اور جد ید اسلحہ بر آمد کر لیا گیا ۔ ذرا ئع کا کہنا ہے کہ حساس ادرو ں اور پو لیس نے نو لکھا کے علاقہ میں کو منبگ آپریشن کرتے ہو ئے خفیہ اطلا ع پر دو افغا نیو ں کو حرا ست میں لے لیا جس کے قبضہ سے 8دستی بم اور 12کلا شنکو ف اور ممنو نہ بو راسلحہ بر آمد کر لیا ہے ۔ ذرا ئع کا کہنا ہے کہ حرا ست میں لئے گئے افرا د کا نا م احسان اور بلا ل ہے جنہیں تفتیش کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ۔
2دہشگرد گرفتار
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اسمبلی کے باہر ہونے والے خود کش حملے کے سہولت کار نے اپنا اعترافی بیان دے دیا جس میں اس نے بتایا ہے کہ اسے سہولت کاری کے عوض پیسے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جبکہ ان کا ٹارگٹ پولیس اہلکار تھے۔دھماکہ کے سہولت کار نے اپنے اعترافی ویڈیو بیان میں بتایا کہ اس کا نام انوار الحق اور تعلق باجوڑ ایجنسی سے ہے۔ سہولت کار نے بتایا کہ میرا تعلق کالعدم دہشتگرد تنظیم جماعت الاحرار سے ہے اورمیرا تنظیمی نام ابو ہریرہ ہے۔ لاہور میں دھماکہ کرنے کیلئے تربیت اور دھماکہ خیز مواد افغانستان سے حاصل کیا جس کے بعد مجھے ایک سے 2 لاکھ روپے دینے کا کہا گیا اور ساتھ ہی ہدایت کی گئی کہ پولیس والوں کو ٹارگٹ کرنا ہے۔گرفتار سہولت کار نے بتایا کہ وہ لاہور میں دھماکے کیلئے خودکش حملہ آور کو پشاور سے اپنے ساتھ لایا تھا۔خود کش بمبار کے سہولت کار انوار الحق نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ خود کش بمبار افغانستان کے علاقے کنڑ کا رہنے والا تھا اور خود کش جیکٹ میرے پاس 20،25دن پہلے پہنچی تھی،کالعدم تنظیم جماعت الاحرارکا عارف نامی شخص مجھے ملا تھا اور اس نے مجھے یہ خود کش جیکٹ دی تھی۔ سہولت کار نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ پشاور میں انہوں نے ٹرک والوں سے بات کی اورجیکٹ کو لاہور پہنچانے کے لئے دولاکھ میں بات طے ہوئی او رپھر یہ خود کش جیکٹ مجھے لاہو ر پہنچائی گئی جبکہ خود کش بمبار فون بھی استعمال کررہاتھا۔