سانحہ سیہون کی ذمہ دار وفاقی اور سندھ حکومت ہے، ناہید خان

سانحہ سیہون کی ذمہ دار وفاقی اور سندھ حکومت ہے، ناہید خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء ناہید خان نے کہا ہے کہ سانحہ لعل شہباز قلندر کی ناقص سیکوریٹی انتظامات کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع ، ہسپتالوں میں طبی امداد کی عدم فراہمی، صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ جیکب آباد، سانحہ شکار پور کے باوجود نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے سانحہ لعل شہباز قلندر جیسا المناک واقع ہوا ہے ۔ انہوں نے وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کو اس سانحہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے اُن پر لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کہاں کی انسانیت ہے ۔ سندھ حکومت ہوش کے ناخن لے ۔ پیپلز پارٹی کی رہنماء نے کہاکہ جس وقت حضرت لعل شہباز قلندر کا مزار سے خون کا دریا رواں تھا اور زخمی آہ بقاء میں مصروف تھے مزار پر نہ انتظامیہ موجود تھی نہ طبی عملہ موجود تھا۔ جبکہ صوبے کا وزیر اعلیٰ کراچی میں اپنے Bigboss کا خیرمقدم کیلئے کراچی ائیرپورٹ پر موجود تھا۔ انہوں نے کہا کہ کھربوں روپے کے سندھ کے ترقیاتی بجٹ کی رقم کس کی جیب میں گئی حکمرانوں کو یہ جواب دینا پڑے گا کیونکہ اُن کی کارکردگی یہ حالت تھی کہ زخمیوں ٹھیلوں پر منتقل کیا جارہا تھا ۔ پیپلزپارٹی کی رہنماء ناہید خان نے فیصل ایدھی اور بینظیر بھٹو شہید ایمبولینس کے سربراہ سعید نظامی کو اس سانحہ پر خدمات انجام دینے پر خراج تحسین پیش کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز کے مرکزی صدر ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ سانحہ جیکب آباد ، سانحہ شکار پور کے باوجود اندرون سندھ آپریشن نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مذہبی انتہاء پسندوں کو چھوٹ ملی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اداروں کی مصلحت نے بھی قوم کو مشکل سے دوچار کردیا ہے۔ کیا وجہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کا حقیقی دائرہ سندھ اور پنجاب تک وسیع نہیں کیا جارہا ہے ۔ پیپلز پارٹی کے رہنماء نے کہا کہ اگر آپ مصلحت سے کام لیتے رہیں گے تو ملکی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوجائے گا۔ ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ کوئٹہ ، لاہور، پشاور ، کراچی ، آواران میں (22) سیکوریٹی اہلکاران سمیت 120 سے زائد شہریوں کی شہادت سے نہ صرف تمام پاکستانیوں کو غمزدہ کردیا ہے بلکہ شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ چکی ہے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ ہم سانحہ سیون شریف میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہید ہونے والے ہر فرد کو 30 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 10 لاکھ روپے ادا کرے جبکہ سانحہ میں زخمی ہونے والے تمام افراد کا کراچی میں آغا خان اور لیاقت نیشنل میں علاج کیا جائے۔