حکومت کے آخری 100 دنوں کی الٹی گنتی شروع، اس دوران وزیراعظم عباسی کیا کرنے جارہے ہیں؟ پاکستانیوں کیلئے بڑی خبرآگئی

حکومت کے آخری 100 دنوں کی الٹی گنتی شروع، اس دوران وزیراعظم عباسی کیا کرنے ...
حکومت کے آخری 100 دنوں کی الٹی گنتی شروع، اس دوران وزیراعظم عباسی کیا کرنے جارہے ہیں؟ پاکستانیوں کیلئے بڑی خبرآگئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ویب ڈیسک)شاہد خاقان عباسی کی حکومت کے آخری سودنوں کی الٹی گنتی شروع ہوگئی جو کل سے شروع ہورہی ہے۔

ہفتے کے روزمعتبرذرائع نے دی نیوزکو بتایا کہ وزیراعظم عباسی نے اپنے دوراقتدارکے آخری سوروزہ روڈمیپ کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔اس دوران وہ ملک کے مختلف حصوں میں صحت،تعلیم تعمیرات اورتوانائی کی پیداوارکے تقریباًپچیس نئے بڑے ترقیاتی منصوبوں کاآغاز کریں گے۔ان کے پیش رونوازشریف کی جانب سے شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اوراس دوران وہ ان منصوبوں کا افتتاح بھی کریں گے۔ان مکمل شدہ منصوبوں کی تعداد37بتائی گئی ہے۔پاکستان مسلم لیگ(ن)کی حکومت کی بہتری کی رپورٹ اورآئندہ انتخابات کے لئے منشوربھی اسی دوران ترتیب دیا جائے گا۔یہ دونوں دستاویز آئندہ ماہ کے اختتام تک عوامی استعمال کے لئے تیار ہوجائیں گے۔

روزنامہ جنگ میں صالح ظافر نے لکھا کہ ان ذرائع نے واضح کیا ہے کہ مارچ کے پہلے ہفتے میں جونہی سینیٹ کی 52نشستیں مکمل ہوجاتی ہیں تووزیراعظم شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے ساتھ ملک کے نگراں سربراہ کے لئے صلاح مشورہ شروع کردیں گے جو ملک میں آئندہ انتخابات کو آزادانہ اورمنصفانہ اندازمیں منعقدکرانے کے ذمہ دارہوں گے۔ان ذرائع نے یہ یاددہانی کرائی ہے کہ قائد حزب اختلاف اس بات کے پابند نہیں کہ وہ اپوزیشن کی دیگرپارلیمانی گروپوں سے مشورہ کریں لیکن خورشیدشاہ کچھ اپوزیشن گروپوں سے اس سلسلے میں بات کریں گے۔

موجودہ وزیراعظم بھی قائدایوان ہونے کے ناطے اس ضمن میں قائد حزب اختلاف سے مشاورت کے لئے اپنا ذہن بنانے سے قبل اپنے حکمراں اتحادیوں سے صلاح مشورہ کریں گے۔ان ذرائع نے اشارہ دیا ہے کہ موجودہ وزیراعظم کو صوبوں میں نگراں وزرائے اعلیٰ کی تقرری کا کوئی باضابطہ اختیارحاصل نہیں لیکن ان سے غیر رسمی طورپر صوبوں میں نگراں سیٹ اپ کے لئے مشورہ کیا جائے گا۔

ان ذرائع نے واضح کیا ہے کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات رواں سال جولائی کے آخری ہفتے میں ہوں گے بشرطیکہ اگر موجودہ حکومت کو 31مئی سے پہلے ختم نہ کردیا جائے۔30مئی یا اس سے پہلے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی صورت میں آئندہ عام انتخابات 90روزکے اندرمنعقدہوں گے۔اس طرح یہ انتخابی عمل آگست میں جاسکتا ہے۔