ملک معاشی طور پر تباہ حال، نوازشریف اور زرداری کی حکومت میں خوشحالی نہیں آسکتی :فضل الرحمان

ملک معاشی طور پر تباہ حال، نوازشریف اور زرداری کی حکومت میں خوشحالی نہیں ...
ملک معاشی طور پر تباہ حال، نوازشریف اور زرداری کی حکومت میں خوشحالی نہیں آسکتی :فضل الرحمان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حیدر آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علمائے اسلام( ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ ملک معاشی طورپر تباہ حالی کاشکارہے،نوازشریف اور زرداری کی حکومت میں خوشحالی نہیں آسکتی، پاکستان کاہرشہری دووقت کی روٹی کیلئے فکرمندہے، معیشت خوشحال ہوتوملک میں امن وامان ہوتاہے۔


حیدر آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے زیر اہتمام ”اسلام زندہ باد کانفرنس “ کے ہزاروں شرکاسے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 70 سالہ تاریکیوں سے ہماری جنگ ہے،ہم نے مغربی آقاوں پراعتمادکررکھاہے ،ہمارے مدارس ،ادارے اورمساجدمحفوظ نہیں،مدارس میں مسلح لوگوں کوبٹھائیں گے تو دنیاکوکیاپیغام ملے گا؟۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی نے عام انسان کی زندگی اجیرن کردی ،ہرطرف خونریزی اوردہشت گردی ہے،ہم نے غیروں کے نظام اور ان کی ترجیحات کواپنایا،ملک کی تمام توانائیاں دہشت گردی کیخلاف استعمال کی گئیں،یہی حال رہاتوآئندہ 70 سال بھی بدحالی میں گزارناپڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ آزمائش کے د ور سے گزررہی ہے، کہا جاتا ہے کہ دہشت گردی کاکوئی مذہب نہیں  لیکن امریکااوریورپ کا تو مذہب ہی  دہشت گردی ہے۔مولانا فضل الرحمان نے  کہا  کہ ہم ہمیشہ آئین اورپارلیمنٹ کیساتھ کھڑے ہیں ،جمعیت علمااسلام کواس کاحق ملناچاہیے، مخالفین ہمیں اسمبلی سے باہررکھ سکتے ہیں لوگوں کے د لوں سے نہیں، جے یوآئی نے ہمیشہ عزت اوروقارکی سیاست کی  ،ہم نے د وسروں کی طرح گالیوں کی سیاست نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ عوام جے یوآئی پراعتماد کااظہار کرتے ہیں سندھ کے ا ندرتبدیلی آرہی ہے، مخالفین کی سیاست کوسندھ میں دفن کردیں گے۔ مولانا فضل الرحمنکا کہنا تھا کہ سندھ میں وڈیرہ شاہی کانظام ہے ،آج سندھ 197ارب روپے کا مقروض ہے، غریب ہاری کے حقوق سلب کرلیے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے ز رداری کوکلیئرنس دےدی، زرداری کی حکومت نہیں رہی توان کے تمام جرائم دھل گئے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون نہیں،غریبوں کیساتھ زیادتی ہورہی ہے مذہب اورقومیت سے بالاترہوکرقوم کی خدمت کریں گے۔سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا کہنا تھا کہ اداروں کوآئینی حدودمیں رہ کرکام کرناچاہیے۔