اردوان کے پاکستانی پارلیمان میں خطاب پربھارت نے ترک سفیر کو کیوں طلب کیا؟
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت نے ترک صدر رجب طیب ایردوان کے مقبوضہ کشمیر پر بیان پر احتجاج کرتے ہوئے نئی دہلی میں موجود ترک سفیر کو بھارتی دفتر خارجہ طلب کرلیااور اپنا سفارتی احتجاج ریکارڈ کروایا۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھارت کا کہنا تھا کہ ایردوان کے بیان سے دونوں ملکوں کے تعلقات متاثرہوسکتے ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے ترک سفیر ساکر اوزکان تورنلار کو کہا کہ رجب طیب اردوان کے ریمارکس میں کشمیر تنازع کی تاریخ کو سمجھنے کی کمی کا مظاہرہ کیا گیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا کہنا تھا کہ 'حالیہ بیان ترکی کی جانب سے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ایک اور مثال ہے، بھارت کے لیے یہ ناقابل قبول ہے'۔ترجمان کے مطابق بھارت نے شدید احتجاج کرتے ہوئے احتجاجی مراسلہ ترک سفیر کو تھمادیا۔
گزشتہ ہفتے اپنے دورہ پاکستان کے دوراان طیب ایردوان نے کہاتھا کہ نئی دہلی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کئے جانے سے وہاں کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہوچکی ہے اور ترک عوام کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کرتے ہیں۔