حیض کی جانچ کیلئے طالبات کو برہنہ کرنے والی پرنسپل خود مشکل میں پھنس گئی
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی شہر راج کوٹ میں طالبات کے حیض آنے کو چیک کرنے کیلئے مقامی کالج کی پرنسپل نے درجنوں طالبات کو برہنہ کردیا۔طالبات کو برہنہ ہونے کیلئے مجبور کرنے والی یہ پرنسپل اب خود مشکل میں پھنس گئی ہیں اور انہیں چار دیگر ملازمین کے ہمراہ گرفتار کرلیا گیاہے۔
انڈیا کی مغربی ریاست گجرات کے ایک کالج کے ہاسٹل میں رہنے والی لڑکیوں نے شکایت کی ہے کہ خاتون ٹیچروں نے یہ دیکھنے کے لیے ان کے کپڑے اتروائے کہ کہیں انھیں ماہواری تو نہیں آ رہی ہے۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ ہفتے بھارتی شہر راج کوٹ کے شری شاہ جانند گرلز انسٹی ٹیوٹ میں پیش آیا ۔ بعد میں طالبات نے اپنے گھروالوں کو یہ بات بتائی جس کے بعد علاقہ مکینوں نے اظہاربرہمی کیاجبکہ پولیس حرکت میں آئی اور اڑتیس سالہ پرنسپل ریتا رانیگا، انچاس سالہ کوآرڈینیٹر انیتا چوہان، انتیس سالہ ہاسٹل وارڈن رامیلہ ہیرانی اور چالیس سالہ پیون گوریشیا کو گرفتار کرلیا۔
مذکورہ تمام خواتین کوسپیشل تحقیقاتی ٹیم نے عدالت میں پیش کیاجس کے بعد انہیں انیس فروری تک کیلئے پولیس کے حوالے کردیا۔پولیس نے موقف اختیارکیاتھا کہ وہ اس انتہائی اخلاق باختہ حرکت کی وجوہات جاننے اور سارے معاملے کے مرکزی کردار کو بے نقاب کرنے کیلئے تفتیش کرناچاہتی ہے۔
بھارت بھر میں اس واقعہ پر شدید غم و غصہ کا اظہارکیاجارہاہے۔ گزشتہ روز بھارت کے قومی کمیشن برائے خواتین نے متاثرہ لڑکیوں سے ملاقات کی ۔ اس حوالے سے خصوصی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے جو طالبات سے تحقیق کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرے گی۔