وہ ملک جس میں سی آئی اے خفیہ ڈرون مشن کر رہی ہے، تہلکہ خیز انکشاف

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور میں میکسیکو میں خفیہ طور پر ایم کیو-9 ریپر ڈرونز کے ذریعے منشیات فروش کارٹلز کی نگرانی کی۔ یہ مشنز ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے امریکی جنوبی سرحد پر سکیورٹی اثاثوں کی نئی حکمت عملی کا حصہ تھے۔ یہ خفیہ مشنز اس وقت کیے گئے جب ٹرمپ انتظامیہ بین الاقوامی منشیات فروش گروہوں کو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔
سی این این کے مطابق مشنز میں استعمال ہونے والے ایم کیو-9 ڈرونز اس وقت غیر مسلح تھے تاہم انہیں حملوں کے لیے جدید ہتھیاروں سے لیس کیا جا سکتا ہے۔ امریکہ ان ڈرونز کو شام، عراق اور صومالیہ میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرتا رہا ہے۔ کچھ موجودہ اور سابق حکام کا کہنا ہے کہ اگر کارٹلز کو دہشت گرد گروہ قرار دے دیا جائے تو اس سے امریکی فوج کو میکسیکو میں کارٹلز اور ان کی منشیات لیبز پر براہ راست حملے کرنے کا جواز مل سکتا ہے۔
سی آئی اے نے ڈرون مشنز پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا لیکن ایک ترجمان نے کہا کہ میکسیکو اور خطے میں منشیات فروش کارٹلز کے خلاف کارروائی سی آئی اے کی ترجیح ہے اور ٹرمپ انتظامیہ منشیات کی سمگلنگ کے خطرے کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔"
یہ انکشاف ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ اور میکسیکو کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ میکسیکو کی حکومت پہلے ہی اس معاملے پر سوالات اٹھا رہی ہے کہ حالیہ ہفتوں میں امریکی فوجی جاسوس طیارے سرحد کے قریب کیوں اڑان بھر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ٹرمپ نے 2019 میں کہا تھا کہ امریکہ کو کارٹلز کے خلاف "جنگ" چھیڑنی ہوگی، کیونکہ یہ گروہ اتنے بڑے اور طاقتور ہو چکے ہیں کہ انہیں شکست دینے کے لیے فوج کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے جنوری میں ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس میں بعض کارٹلز کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے کی بات کی گئی۔ جب اس موقع پر ان سے پوچھا گیا کہ آیا وہ میکسیکو میں خصوصی فوجی دستے بھیجیں گے، تو ان کا جواب تھا، "ایسا ہو سکتا ہے۔"