واہ رئے تجربہ کارو!!!

واہ رئے تجربہ کارو!!!
 واہ رئے تجربہ کارو!!!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لوگو!کسی کھلاڑی،اناڑی،مداری کو ووٹ نہ دینا،ہمارے پاس تجربہ کارٹیم ہے،توانائی کا بحران ہم حل کریں گے:میاں نوازشریف(مئی2013)

بھولی بھالی قوم نے میاں صاحب کے اس قول پرکچھ نہ کچھ کان ضروردھرا،میاں صاحب ایک بارپھربھاری مینڈیٹ سے لیس ہوکرحکومت میں آگئے،اگرچہ بھاری مینڈیٹ کی کہانی میں دھاندلی کے بہت موڑآتے ہیں،گیارہ مئی دوہزارتیرہ کی رات ساڑھے دس بجے جب میاں نوازشریف اپنے بھائی شہبازشریف اوربیٹی مریم نواز کو اپنے پہلومیں کھڑا کرکے یہ اپیل کررہے تھے کہ مجھے بھاری مینڈیٹ دینا تاکہ میں قوم کی قسمت بدل سکوں تو ووٹو ں کی گنتی میں مصروف کتنے افراد نے حب وطن میں آکربھاری مینڈیٹ کے کارخیرمیں اپنی بساط کے مطابق حصہ ڈالا ہوگااوردوسری وجوہات کے علاوہ میاں صاحب کے ان بہی خواہوں کے دل میں یہ بات بھی ضرورتھی کہ نوازشریف اس قوم کودکھوں سے نجات دلائے گا،وطن کی اسی محبت میں ہی تو یارلوگوں نے NA-122میں ایازصادق کےہاتھوں عمران خان جیسے تبدیلی کے علمبردارکو نوہزارکے قریب ووٹوں سے شکست دلوانے میں اہم کرداراداکیا.

اس قومی فرض کی ادائیگی کے جوش میں وہ تقریبا تیس ہزارکے قریب ووٹوں پریزائیڈنگ افسرکے دستخط اورمہرلگوانا بھی بھول گئے.خیریہ وقت بھی گزرگیا.نوازشریف خوش قسمت ہیں کہ بھاری مینڈیٹ کے ساتھ تیسری باروزارت عظمیٰ کے منصب پربراجمان ہوگئے،ہنی مون پیریڈ ختم ہواتو میڈیا نے وعدے گنوانا شروع کردئیے۔1999ءمیں اقتدارسے بے دخلی اورسات سال تک جدہ یاترا کے دوران میاں صاحب کے پیچھے پاکستان میں میڈیا نامی جھنجھٹ بھی سامنے آچکاتھا۔میڈیا زیادہ ہی منہ زورہوا تو بجلی کی پیداوارکے لئے دوڑدھوپ شروع ہوئی،نندی پورپاورپراجیکٹ کے دھوم مچی۔21ارب روپے سے شروع ہونےو الا منصوبہ50 ارب روپے سے بڑھ گیامگرقوم کو اس حساب کتاب کی ہوش کہاں تھی۔شدید گرمی میں چودہ سومیگاواٹ بجلی سسٹم میں داخل ہوکرروشنی بکھیرنے والی تھی اس لئےاس مبارل گھڑی میں روپے پیسے کا حساب کتاب کفران نعمت لگا۔بڑی دھوم کے ساتھ اس پراجیکٹ کا افتتاح ہوا،ایک روز چلنے کے بعد ہی پلانٹ بیٹھ گیا۔

آج نندی پورپراجیکٹ افتتاح کے آٹھ ماہ بعد بھی نہ بچے دیتا ہے نہ انڈےمگراس پرشرم کسی کونہیں آتی کیونکہ اس دوران چین کی بتیس ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کا ڈھول پیٹا جانے لگا۔گذشتہ سال جون جولائی میں حالات یہاں پہنچ گئے کہ حکومت کے چرب زبان وزیربجلی خواجہ آصف نے ہاتھ اٹھادئیے اورکہا کہ وہ بجلی کامسئلہ حل کرنے میں ناکام رہے ہیں قوم بارش کی دعا کرے تاکہ گرمی میں کچھ راحت ملے،،وزیرخزانہ کی کارکردگی کا تذکرہ پھرکبھی ابھی صرف بات پٹرول کے لئے لگی لمبی قطاروں کی کرتے ہیں۔کوئی مانے یانہ مانے نوازشریف پوری قوم کو گھروں سے نکالنے میں کامیاب رہے ہیں،قوم کا درد جناب کو ایسا کہ سعودی عرب سے واپس پہنچتے ہی لاہورائیرپورٹ پرہی دربارلگالیا اورسیکریٹری پٹرولیم سمیت چارافسروں کی معطلی کرکے وطن میں قدم رنجہ فرمایامگرمجال ہے کوئی ایک بات اپنے پٹرولیم کے وزیرباتدبیر شاہد خاقان عباسی کے لئے بھی کہی ہو جن کے بارے میں وزیرداخلہ بھی یہ کہنے پرمجبورہوگئے کہ پٹرول بحران وزیرپٹرولیم کی نااہلی کا نتیجہ ہے۔خیرچودھری نثارتو محض وزیرداخلہ ہیں ایسے معاملات میں وزیراعظم کو بہت کچھ دیکھنا ہوتا ہے ،ایک بااختیاروزیر کوفارغ کرکے وہ کوئی نئی درد سرمول نہیں لینا چاہتے،وزیرموصوف کئی روز سے کہہ رہے ہیں کہ پٹرول کا بحران پانچ سے آٹھ روز میں حل کرلیا جائے گا،پتہ نہیں یہ دن شروع کس تاریخ سے ہوں گے۔ان آٹھ روز میں قوم کیا شغل اختیارکرے یہ رہنمائی بھی کردی جاتی تو قوم کا بھلا ہوجاتا۔مگراس بحران کا ایک فوری حل ہمارے ذہن میں ہے اگرحکومت آزما کردیکھ لے تو امکان ہے کہ مسئلہ بھی حل ہوجائے گا اورعزت بھی بچ رہے گی۔کئی دوسرے حکومتی امورکی طرح پٹرول کی ترسیل اورتقسیم کانظام بھی فوج کے حوالے کردیا جائے،چاہے وزارت پٹرولیم شاہدخاقان عباسی کے پاس ہی رہے،جس طرح دہشت گردوں سے مقابلے سے لے کرخارجہ امورتک سب کچھ جنرل راحیل شریف کے ہاتھ میں جاچکا ہے حالانکہ وزارت عظمیٰ نوازشریف نامی شخص کے پاس ہی ہے۔

مزید :

بلاگ -