مولانا ظفر علی خاں کا یوم ولادت آج ملک بھر میں منایا جا رہا ہے
لاہور (پ ر) ہماری قومی، سیاسی، صحافتی اور ادبی تریخ کے درخشندہ باب مولانا ظفر علی خاں کا یوم ولادت آج ملک بھر میں پورے جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔ ظفر علی خاں برصغیر کی واحد شخصیت تھے جنہوں نے بیک وقت تقریر و تحریر کے ذریعے مسلمانان ہند میں جذبہ حریت پیدا کیا اور عوام کو ان کے جائز حقوق آزادی کا پیغام دیا۔ مولانا ظفر علی خاں نے برصغیر کی سیاست میں کلیدی کردار ادا کیا جو بعد میں پاکستان کی آزادی کے ثمر کے طور پر حاصل ہوا۔ مولانا ہندوستان کی پارلیمنٹ کے سرگرم ممبر رہے اور مسلمانوں کے حقوق کیلئے اس فورم پر بھرپور تقاریر کیں، جبکہ قیام پاکستان کے وقت بھی مولانا مرکزی دستور ساز اسمبلی کے رکن تھے، ظفر علی خاں نے اپنے والد محترم مولانا سراج الدین احمد خاں کے جاری کردہ اخبار روزنامہ ’’زمیندار‘‘ کو ایک نئی آب و تاب سے ہمکنار کیا اور اسے برصغیر کی آزادی کا سب سے بڑا ذریعہ اور علمبردار بنا دیا۔ مولانا اردو زبان کے قادر الکلام شاعر اور بے مثل ادیب تھے۔ انہیں فارسی، عربی اور انگریزی زبان میں یکساں عبور حاصل تھا، نعت گوئی کی صنف میں مولانا ظفر علی خاں کا شمار صف اول کے شعراء میں ہوتا ہے۔ بابائے صحافت کا قلم اور کلام مسلم امہ کی حمایت اور درد مندی میں ہمیشہ برسرپیکار رہا۔ بلقان اور طرابلس کی جنگ میں انہوں نے اپنے ترک بھائیوں کی مالی معاونت کے لئے ملک گیر چندہ مہم کا آغاز کیا اور اس سلسلے میں ’زمیندار‘ میں ایک موثر مہم چلائی۔ بعدازاں یہ رقم خود ترکی لے کر گئے اور ترکی کے سلطان کو پیش کی۔ مولانا نے اہم بین الاقوامی معاملات پر منظوم اداریے لکھے اور روزنامہ ’زمیندار‘ کو عوام الناس کی اطلاعات کے لئے بین الاقوامی سطح کا جریدہ بنا دیا۔ آج قوم اپنے اس محسن کا 143واں یوم ولادت منا رہی ہے۔ مولانا کے مزار واقع کرم آباد کو برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے اور لاہور میں مولانا ظفر علی خاں ٹرسٹ پر بھی چراغاں کیا گیا ہے، اس ضمن میں آج مولانا ظفر علی خاں ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایک دعائیہ تقریب منعقد کی جا رہی ہے۔ بعدازاں کیک بھی کاٹا جائے گا، جبکہ اسی ضمن میں لاہور میں ایک تقریب نظریہ پاکستان ٹرسٹ میں بھی منعقد ہوگی۔ مولانا کی شخصیت کے حوالے سے تقاریر ہوں گی اور بعدازاں آغا خالد سعید اس موقع کے لئے تیار کیا گیا کیک بھی کاٹیں گے۔ لاہور میں مولانا ظفر علی خاں ٹرسٹ کے چیئرمین خالد محمود نے اس موقع پر اپنے پیغام میں مولانا ظفر علی خاں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا اس عہد اور موجودہ حالات میں ہمارے لیے ایک بہترین رول ماڈل ہیں، مولانا ظفر علی خاں کردار اور گفتار کے غازی تھے۔ ان کی کہی ہوئی ہر بات حرف بہ حرف سچ ثابت ہو رہی ہے۔ حکمرانوں کو مولانا کے فرمودات اور ارشادات کی روشنی میں اپنا قبلہ درست کرنا چاہیے، اسی میں ہماری بھلائی ہے اور یہی طرز عمل مولانا ظفر علی خاں جیسے عظیم شخصیت کو خراج تحسین پیش کرنے کا طریقہ ہے۔ نامور تجزیہ کار، دانشور اور صحافی مجیب الرحمن شامی نے مولانا کے یوم ولادت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کل کے صحافیوں کے لئے مولانا کا طرز عمل، طرز تحریر اور طرز کلام ایک بہترین نمونہ ہے۔ ان کو اس دنیا سے رخصت ہوئے انسٹھ برس ہوچکے ہیں جبکہ ان کا اخبار دہائیوں پہلے بند ہوچکا ہے لیکن شخصیت کے سحر، عملی کردار اور ان کے قومی احسانات کا تذکرہ آج بھی دنیا بھر میں کیا جا رہا ہے۔ مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ مولانا ظفر علی خاں ٹرسٹ نے روزنامہ ’زمیندار‘ کے اداریوں اور مولانا کی دیگر شہرۂ آفاق کتب کو شائع کرکے ایک بڑی قومی خدمت کی ہے، جبکہ ٹرسٹ کی جانب سے ایک جامع دستاویزی فلم ’ظفرالملت‘ کی پیشکش بھی قابل قدر کاوش ہے۔