دولت کا لالچ ،لو میرج کرنے والی نے شوہر قتل کروادیا،9سال میں ایک بھی شہادت قلمبند نہیں ہوئی ،مدعی کی پاکستان سروے میں گفتگو
لاہور(کامران مغل )رقم ہتھیانے کی لالچ میں میری ممانی نے سابق پولیس کانسٹیبل ودیگرکے ساتھ مل کر گھر میں گھس کرمیرے ماموں کوگولیاں مارقتل کروایا ۔ماموں نے میری ممانی کے ساتھ پسند کی چوتھی شادی کی تھی ،بعد میں پتہ چلا کہ اس نے سابق پولیس کانسٹیبل کے ساتھ تعلقات استوار کررکھے تھے ،دونوں مل کر آئے روز بلیک میل کرکے میرے ماموں سے رقم کا تقاضہ کرتے تھے ،ایک دن انکار پر میری ممانی نے سفاک ملزمان نے مل کرمیرے ماموں کو موت کی نیندسلا دیا،مذکورہ مقدمہ 9ویں سال میں داخل ہوچکا ہے آج تک اس میں ایک بھی شہادت ریکارڈ نہیں ہوسکی ہے جبکہ پولیس کی جانب سے چالان بھی ابھی تک نامکمل ہے،کئی برسوں سے عدالتوں میں انصاف کے لئے خوارہورہاہوں لیکن ہربار مایوس ہی لوٹنا پڑتا ہے ۔پاکستان کی جانب سے "ایک دن ایک عدالت "کے سلسلے میںکئے جانے والے سروے کے دوران جی او آر 2نئی آبادی شاہ شمس قادری کالونی ریس کورس لاہور کے رہائشی آصف محمود نے اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کے بارے میں بتایا کہ 17اکتوبر 2007ءکی رات کومیں اپنے ایک دوست چودھری محمداقبال اورڈرائیور محمد ریاض کے ہمرا ہ اپنے ماموں محمد عالم کو مکان نمبر842راوی بلاک علامہ اقبال ٹاﺅن گیا ،9:30کے قریب 2نامعلوم افراد گھر کے اندر گھس آئے اور آتے ہی انہوں نے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجہ میں میرے ماموں محمد عالم گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے ،4فائر ان کے سینے میں جبکہ ایک سر میں لگا جس کے باعث وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئے ۔بعدازاں پتہ چلا کہ ان میں ایک فلک شیر ولد حسن دین نامی شخص چک نمبر 2-Aجی آئی ڈی کالونی ضلع اوکاڑہ کا رہائشی ہے جو کہ سابق پولیس ملازم تھااور نوکری سے برخاست ہوچکا تھا ،مذکورہ سابق پولیس کانسٹیبل نے اپنے ایک نامعلوم ساتھی سے مل کر گھر میں گھس کر میرے ماموں کو قتل کیا جس کے بعد پولیس نے میری مدعیت میں ممانی سمیت مذکورہ ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر1308/07بجرم302/34تھانہ اقبال ٹاﺅن میں درج کرلیا ۔متاثرہ شخص نے بتایا میرے ماموں محمد عالم نے ممانی (ن) کے ساتھ پسند کی شادی کی تھی تاہم بعد میں پتہ چلا کہ اس مبینہ طورپر سابق پولیس کانسٹیبل فلک شیر کے ساتھ تعلقات استوار کررکھے ہیں اور دونوں مل کر ماموں سے آئے روز رقم کا تقاضا کرتے رہتے تھے اور اسی وجہ سے میری ممانی نے ایک روز رقم سے انکار پر مذکورہ شخص اور اس کے ایک ساتھی کوگھر بلوا کر میرے ماموں کو قتل کروادیا۔مذکورہ مقدمہ میں ملزم فلک شیر حراست میں ہے جبکہ ملزمہ ممانی (ن) ضمانت پر ہے تاہم ایک شخص ابھی اشتہاری ہے ، ستم بالا ستم یہ ہے کہ یہ مقدمہ 9ویں سال میں داخل ہوچکا ہے اور سیشن عدالت میں زیرسماعت ہے لیکن ابھی تک پولیس کی جانب سے چالان ناکمل ہے اور اس میں ایک بھی شہادت ریکارڈ نہیں ہوسکی ہے ۔متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ میں عرصہ دراز سے سیشن عدالت میں سماعتوں پر جارہا ہوں لیکن ابھی مقدمہ کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے ،کیا ہم جیسے غریب عدالتوں کے دھکے کھانے کے لئے ہی رہ گئے ہیں؟مقدمہ مدعی کے وکلاءکا کہنا تھا کہ مذکورہ کیس میں پولیس کی جانب سے لیت ولعل سے کام لیا جارہا ہے جس کے باعث مقدمہ التواءکا شکار ہے ،انہوں نے مزید بتایا کہ اب یہ کیس ایڈیشنل سیشن جج شاذب سعید کی عدالت میں زیرسماعت ہے اور اس کی باقاعدگی سے سماعت جاری ہے ،فاضل جج نے اس کیس میں شہادت کے لئے 26جنوری کی تاریخ مقرر کی ہے ۔