امریکہ نے اپنے اڈوں کے حصوں کیلئے 33سالوں سے پختون سرزمین کو میدان جنگ بنائے رکھا:میاں افتخار
نوشہرہ(بیورورپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ روس چین ،پاکستان پرامن افغانستان کے لئے خواہشمند ہیں لیکن افغانستان کو پرامن بنانے والے مزاکراتی عمل میں افغانستان کو شریک ہی نہیں کیا افغانستان کاامن پاکستان سے اور پاکستان کا امن افغانستان سے جڑا ہوا ہے افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان میں امن نہیں آسکتا روس گرم پانی اور امریکہ نے اپنے اڈوں کے حصول کیلئے گزشتہ 33سالوں سے پختون سرزمین کو میدان جنگ بنارکھا ہے امریکہ اور روس کے جنگ کو جہاد کا نام دینے والے تو ڈالر کما گئے اور خون بہا پختونوں نے دے دیا وہ کفر اور اسلام کا جنگ نہیں بلکہ دنیا کی دو بڑی طاقتوں کی جنگ تھی جو پختون سرزمین میں چھپے ہوئے ذخائر کے لئے تھی پاکستانی حکومت اپنی خارجہ اور داخلہ پالیسیوں پر نظرثانی کریں کیونکہ اگر پاکستانی حکومت نے اپنی خارجہ پالیسی پر نظرثانی نہ کی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر نہ کئے تو خدشہ ہے کہ پختون سرزمین پر ایک بار پھر نہ ختم ہونے والی جنگ شروع ہوجائے عمران خان کا دھرنا ملک میں مارشل لاء کے نفاذ اور خود شارٹ کٹ طریقے سے وزیراعظم بننے کیلئے تھا لیکن وہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہ ہوسکا اور جس ایمپائر کے انگلی اٹھنے کی بات کررہاتھا اسی ایمپائر نے اس کو دھرنے کے میدان سے نودوگیارہ کردیا ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ صرف وزیرستان اپریشن پر نہیں ہوتا دہشتگردی کے خلاف اپریشن پنجاب سمیت پورے ملک میں بلاتفریق ہونا چاہیے طالبان میں گڈ اور بڈ کی تمیز نہیں ہونی چاہیے سب کے خلاف بلاامتیاز کاروائی ہونی چاہیے کیونکہ پنجاب میں ستر سے زائد کالعدم تنظیمیں سرگرم عمل ہے لیکن اس پر حکمرانوں کی خاموشی معنی خیز ہے حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد یقینی بنائے عمران خان اور پرویز خٹک نظریاتی سیاست کی الف ب سے بھی ناواقف ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے سابق ایم پی اے خلیل عباس خٹک کی رہائشگاہ پر 22جنوری باچا خان اور ولی خان کی برسی کے حوالے سے منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب کی صدارت ملک جمعہ خان کررہے تھے تقریب سے سابق ایم پی اے خلیل عباس خٹک، سابق ایم این اے مسعود عباس خٹک، عوامی نیشنل پارٹی تحصیل جہانگیرہ کے صدر اطلس خٹک، ضلعی کونسلر ملک زاہد خان، نیاز علی، جنرل سیکرٹری خوشحال خان، صوبائی رہنما ملک آفتاب خان ، سیف اللہ نے بھی خطاب کیا میاں افتخار نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت این ایف سی ایوارڈ اور چین میں سی پیک کا مقدمہ ہار گئی ہے پرویز خٹک اور عمران خان کو صرف تحت اقتدار سے غرض ہے ان کو پختونوں کی فلاح وبہبود سے کوئی سروکار نہیں اگر موجودہ صوبائی حکومت کو پختونوں کا فکر لاحق ہوتا تو وہ مرکز میں این ایف سی ایوارڈ اور چین میں سی پیک کا منصوبہ نہ ہارتی کیونکہ وزیراعلیٰ کے دورہ چین کے دوران وزیراعلیٰ کو خیبرپختونخوا کی بجائے سی پیک میں مشرقی پنجاب کے معاہدوں پر ٹرخایا گیا عجیب سی بات ہے عمران خان اور پی ٹی آئی والے عمران خان کے وزیراعظم بننے کیلئے سڑکوں پر دھرنے دیتے ہیں اور سی پیک کے معاملے پر عدالت جارہے ہیں جو سمجھ سے بالاتر ہے این ایف سی ایوارڈ بارے صوبائی حکومت سوئی ہوئی تھی اس لئے خیبرپختونخوا کو این ایف سی میں وہ حصہ نہ ملا جو اس کا حق تھا ملک میں پختون قوم کے خلاف ایک سوچے سمجھے سازش کے تحت مردم شماری کے انعقاد میں رکاؤٹیں ڈالی جارہی ہے کیونکہ پختون قوم کی آبادی بڑھ گئی ہے لیکن مردم شماری کے وقت اس آبادی کو کم تعداد میں ظاہر کیاگیا ہے قبائلی علاقوں کو پختونخوا میں انضمام پر جلدی کی ضرورت ہے اس پر وقت کاضیاع نہیں ہونا چاہیے انگریزوں نے پختونوں کو تقسیم کرنے کی خاطر قبائلی علاقوں میں کالے قانون، ایف سی آر کا نفاذ تو دوسری طرف پختون قوم کو جعرافیائی اور قانونی اعتبار سے تقسیم کردیاتھا پختونوں کو تقسیم کرنے کا یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے میاں افتخار حسین نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی صرف سوشل میڈیا کی پارٹی ہے اور سوشل میڈیا پر پارٹی نہیں چلتی اور نہ ہی چلائی جاتی ہے اس کیلئے نظریہ سوچ اور قربانیوں کی ضرورت ہوتی ہے جو عمران خان اور پرویز خٹک کی بس کی بات نہیں عمران خان وزیراعظم اور پرویز خٹک وزیراعلیٰ کی کرسیوں کیلئے مرمٹتے ہیں انہوں نے کہا کہ 22جنوری کو فخر ایشیاء باچاخان اور ولی خان کی برسی تقریب میں پختون قوم شرکت کرکے دونوں عظیم رہنماؤں کو خراج عقیدت پیش کریں کیونکہ باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد کو پوری دنیا تسلیم کرچکی ہے انہوں نے انگریزوں کے دور میں آزاد اسلامی سکول ، پختون قوم کو سیاسی معاشی اور اقتصادی شعور دیاتھا پختون قوم کی شعور بیداری میں باچا خان کا کردار مسلمہ حقیقت تھا جس سے انکار ناممکن ہے آج اگر اس ملک میں جمہوریت کی بالادستی ہے اور اسمبلیوں میں اپوزیشن لیڈرز حکمرانوں کے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں تو یہ رہبر تحریک خان عبدالولی خان کی مرہون منت ہے انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر قوم کی بہنوں اور بیٹیوں کو نچانے والے کیا تبدیلی لائیں گے ۔