دنیا کا امیر ترین شخص ٹمبکٹو کے سابق مسلمان فرمانروا منساموسیٰ قرار

دنیا کا امیر ترین شخص ٹمبکٹو کے سابق مسلمان فرمانروا منساموسیٰ قرار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ٹمبکٹو(این این آئی)دنیا کا امیر ترین شخص ٹمبکٹو کے ایک سابق مسلمان فرمانروا منساموسیٰ کو قراردیاگیا ہے ،ان کی دولت چار لاکھ ارب امریکی ڈالر کے برابر تھی جبکہ امیزون کے بانی جیف بیزوس کو حال ہی میں دنیا کا امیر ترین شخص قرار دیا گیا ہے۔ ایک لاکھ ارب امریکی ڈالر دولت بتائی جاتی ہے ،میڈیارپورٹس کے مطابق تاریخ کے امیر ترین شخص کا تعارف معروف میگزین منی میں کچھ اس طرح ہوتا ہے۔ منسا موسیٰ اول کا یہ بھی تعارف ہے کہ وہ ٹمبکٹو کے فرمانروا تھے۔ انھوں نے مالی کی سلطنت پر اس دور میں حکومت کی جب وہ ملک معدنیات اور بطور خاص سونے کے ذخیرے سے مالا مال تھا۔یہی وہ وقت تھا جب پوری دنیا میں سونے کی مانگ اپنے عروج پر تھی۔ ان کا اصل نام موسیٰ کیٹا اول تھا لیکن تخت نشین ہونے کے بعد وہ منسا کہلائے جس کا مطلب بادشاہ ہے۔
موسی کی سلطنت کی حد کسی کو معلوم نہیں تھی،آج کے ماریطانیہ، سینیگل، گیمبیا، گنی، برکینا فاسو، مالی، نائیجر، چاڈ اور نائجیریا وغیرہ کا علاقہ اس وقت موسیٰ کی سلطنت کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ منسا موسیٰ نے کئی مساجد کی تعمیر کرائی جن میں سے بعض ابھی تک موجود ہیں۔منسا موسیٰ کی دولت کا آج کے دور میں تخمینہ لگانا مشکل عمل ہے۔ پھر بھی ایک اندازے کے مطابق ان کی دولت چار لاکھ ارب امریکی ڈالر کے برابر تھی۔امیزون کے بانی جیف بیزوس کو حال ہی میں دنیا کا امیر ترین شخص قرار دیا گیا ہے۔ ایک لاکھ ارب امریکی ڈالر دولت بتائی جاتی ہے۔ جبکہ منسا موسیٰ کے پاس جیف بیزوس سے کہیں زیادہ دولت تھی۔اگر افراط زر کو خاطر میں نہ لایا جائے تو جیف بیزوس کے پاس زندہ انسانوں میں سب سے زیادہ دولت ہے۔ تاہم بہت سے لوگ اس پر سوال اٹھاتے ہیں۔اس کے باوجود اگر افراط زر کو ذہن میں رکھا جائے تو بھی منسا موسیٰ کی دولت تاریخ کسی بھی زندہ یا مردہ دولت مندوں سے زیادہ ہے۔ دولت مندوں کا موازنہ کرنے پر ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ راتھ سکائلڈ فیملی کے پاس ساڑھے تین لاکھ ارب امریکی ڈالر دولت تھی جبکہ جان ڈی راک فیلر کے پاس تین لاکھ 40 ہزار ارب ڈالر دولت تھی۔

مزید :

عالمی منظر -