بھارتی مسلمانوں کا سب سے بڑا وہ دشمن جو پہلے ایک اخبار میں کارٹونسٹ کی نوکری کرتا تھا ،وہ کون تھا اور دہشت گرد اورانتہا پسند کیسے بنا ،جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے

بھارتی مسلمانوں کا سب سے بڑا وہ دشمن جو پہلے ایک اخبار میں کارٹونسٹ کی نوکری ...
بھارتی مسلمانوں کا سب سے بڑا وہ دشمن جو پہلے ایک اخبار میں کارٹونسٹ کی نوکری کرتا تھا ،وہ کون تھا اور دہشت گرد اورانتہا پسند کیسے بنا ،جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ایس چودھری)فن و ادب کا رسیا اور صحافت سے منسلک کوئی انسانیت کا اتنا بڑا دشمن بھی بن سکتا ہے،لیکن ہندوستانی مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن بال ٹھاکرے نے ایسا کرکے دکھایاتھا۔شاید ہی لوگ جانتے ہوں گے کہ شیوسینا جیسی دہشت گرد تنظیم کا بانی بال ٹھاکرے جوانی میں ایک کارٹونسٹ تھااور اخبارات میں باقاعدہ کام کرتا تھا،فن وادب کا شوقین تھا ۔

بال ٹھاکرے ایک متوسط طبقہ کے مراٹھی خاندان میں 23 جنوری 1926 کو بمبئی کے علاقے پونا میں بال کیشو سیتا رام ٹھاکرے کے گھر پیدا ہوا ۔ اس کاباپ ایک پندرہ روزہ رسالے سے منسلک تھا ۔ وہ سماجی راہنما اور ذات پات کے مخالف تھا ۔ 1950ء کے عشرے میں وہ ادبی، متحدہ مہاراشٹر تحریک کا روح رواں رہا ۔اور چاہتا تھا کہ اس کا بیٹا اسکے نقش قدم پر چلتے ہوئے بھارت میں سیکولر نظام کو حامی ہو۔لیکن بال ٹھاکرے نے اپنے باپو کے خواب اور نظریہ کو چکنا چور کرکے بھارت کو اکھنڈ بنانے کا فیصلہ کیا اور اسکے لئے کارٹونوں کو اپنا ہتھیار بنا کر نفرت پھیلانا شروع کردی۔


بال ٹھا کرے نے اپنی عملی زندگی کا آغاز ممبئی میں ایک رسالے میں مزاحیہ خاکے (کارٹونز) بنانے کے طور پر کیا۔ اسکے بعض خاکے ٹائمز آف انڈیا میں بھی شائع ہوئے۔ اس نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر مارمیک نامی ہفت روزہ خاکہ (کارٹون) رسالہ نکالا۔ اس میں بال ٹھاکرے نے غیر مراٹھی گجراتیوں خصوصاً مسلمانوں اورجنوبی ہندوستان سے روزگار کے حصول کے لئے آئے لوگوں کو نشانے کی زد پر رکھا اور یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ ممبئی صرف مراٹھی ہندوستانیوں کا ہے۔ اس نے کارٹون بنا کر مسلمانوں کی تضحیک شروع کی اور یہیں سے بعد ازاں اس نے باقاعدہ سیاست میں آنے اور مسلمانوں کے خلاف ہندووں کی عسکری تنظیم بنانے کافیصلہ کیا ۔اس نے ہندوستانی مسلمانوں کے قتل عام سے لیکر ان کے معاشی قتل اور اسلامی تمدن پر حملے کئے۔اس کی تنظیم کٹر ہند ہے جو بھارت میں دوسرے مذاہب کو پسند نہیں کرتی ۔شیو سینا اسکے مرنے کے بعد بھی اپنا مذموم کاروبار جاری رکھے ہوئے ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -