’بچپن میں مجھے بار بار ریپ کیا گیا اس لئے اب میں اپنی برہنہ تصاویر سوشل میڈیا پر لگاتی ہوں تاکہ۔۔۔‘ نوجوان لڑکی نے ایسی بات کہہ دی کہ کسی کا بھی دل ٹوٹ جائے

’بچپن میں مجھے بار بار ریپ کیا گیا اس لئے اب میں اپنی برہنہ تصاویر سوشل میڈیا ...
’بچپن میں مجھے بار بار ریپ کیا گیا اس لئے اب میں اپنی برہنہ تصاویر سوشل میڈیا پر لگاتی ہوں تاکہ۔۔۔‘ نوجوان لڑکی نے ایسی بات کہہ دی کہ کسی کا بھی دل ٹوٹ جائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)یہ تو سنا تھا کہ بچپن میں جنسی مظالم کا نشانہ بننے والے بچوں میں طرح طرح کے نفسیاتی مسائل پیدا ہو جاتے ہیں لیکن امریکی لڑکی سوزی لارن کو جو مسئلہ لاحق ہوا ہے اس کی مثال شاید ہی کبھی کسی نفسیات دان نے دیکھی ہو گی۔ ریاست جارجیا سے تعلق رکھنے والی سوزی کہتی ہیں کہ ان کی عمر صرف 13 سال تھی جب ایک قریبی رشتہ دار مرد نے انہیں اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ اگلے چند سال کے دوران کئی بار یہ واقعہ ان کے ساتھ پیش آیا اور تین مختلف مردوں نے انہیں اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ ان المناک واقعات سے وہ نفسیاتی طور پر شدید متاثر ہوئیں۔ جب وہ 15 سال کی تھیں تو اپنی زندگی سے اس قدر دلبرداشتہ ہو چکی تھیں کہ خود کشی کے متعلق سوچتی رہتی تھیں۔ خوش قسمتی انہوں نے خودکشی نہیں کی، بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ خود پر ان کا عتماد بحال ہوتا چلا گیا۔ اب صورتحال یہ ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر دھڑا دھڑ اپنی برہنہ تصاویر پوسٹ کرتی ہیں، مگر کیوں؟ یہ جا ن کر آپ حیران ہوں گے۔
سوزی نے اپنی زندگی میں آنے والی تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا ”میں نے اپنی جان تو نہیں لی البتہ میرے نفسیاتی مسائل بہت شدیدتھے۔ میں نے کئی سال تک اپنے جسم کو ڈھانپ کر رکھا۔ حتیٰ کہ گرمی کے موسم میں بھی میں اپنے جسم کو پوری طرح ڈھانپے رکھتی تھی۔ مجھے اپنے جسم سے ہی شرم آتی تھی اور میں نہیں چاہتی تھی کہ کسی کی بھی اس پر نظر پڑے۔ پھر میری ملاقات سیموئیل نامی ایک نوجوان سے ہوئی۔ وہ پہلا شخص تھا جس نے مجھے عزت دی۔ اس ملنے کے بعد پہلی بار میں نے اپنے جسم کو پسند کرنا شروع کیا اور میں نے محسوس کیا کہ اسے کسی کو دکھانا مجھے خوشی دیتا ہے۔ سیموئیل نے مجھے بتایا کہ میں کتنی خوبصورت ہوں اور پہلی بار میں نے اپنے جسم پر فخر محسوس کرنا شروع کیا۔ اسی کی حوصلہ افزائی پر میں نے اپنے جسم کی تصاویر سوشل میڈیا یر پوسٹ کرنا شروع کیں۔ اب انسٹاگرام پر میرے بہت سے فالوورز ہیں جو دراصل میرے دوست بھی ہیں اور میری تصاویر کو بہت پسند کرتے ہیں۔ ان کی حوصلہ افزائی سے مجھے اور بھی اعتماد ملتا ہے۔ وہ جسم جسے شرم کے باعث میں نے ہمیشہ چھپائے رکھا اب میں بے دھڑک سب کو دکھا سکتی ہوں۔ میں نے اس درد سے نجات پا لی ہے جو سالوں میرے ساتھ رہا۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -