جسٹس ثاقب نثار کے دور میں زیر التوا کیسز میں کتنا اضافہ ہوا ؟آئینی امور کے ماہر رشید اے رضوی نے اعدادو شمار پیش کردئیے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )آئینی وقانونی امور کے ماہر رشید اے رضوی نے کہا ہے کہ ہمیشہ سو مو ٹو کو سپورٹ کیاہے لیکن اس کی حد ہونی چا ہیے ،سابق چیف جسٹس بہت آگے چلے گئے تھے جس کی وجہ سے عدلیہ کا نظام متاثر ہوا ۔
نجی نیوز چینل جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “میں گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ جسٹس ثاقب نثار نے دنیا جہان کی کرپشن ختم کرنے کی کوشش کی لیکن اپنے گھر پر توجہ نہ دی ۔رشید اے رضوی نے کہا کہ جسٹس ثاقب نثار نے اچھے فیصلے بھی کیے جس سے غریبو ں کو سپورٹ ملی لیکن انہوں نے جو ڈیشل افیئرز سے عدلیہ کو متاثرکیا ،جب ثاقب نثار چیف جسٹس بنے تھے تو اس وقت 33ہزار کیسز زیر التوا تھے اور جب وہ ریٹائر ہوئے تو زیر التوا کیسز کی تعداد 25ہزار ہونے کے بجائے 40ہزار ہو گئی ۔جسٹس ثاقب نثار نے عدلیہ پر کم توجہ دی اور دیگر مسائل پر بہت زیادہ توجہ دی ۔