اراکین اسمبلی ای سی ایل میں نام آنے پر خوفزدہ کیوں ہیں؟ عمران خان ، کسی حکموتی رکن کا نام شاامل نہیں : بلاول بھٹو
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ،آ ئی این پی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل)میں نام آنے پر اتنے خوفزدہ کیوں ہیں، ابھی تو بہت سا کام ہونا باقی ہے۔جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سوال اٹھایا ہے کہ کچھ قانون ساز ملک سے باہر جانے کے لیے اتنے مضطرب کیوں ہیں وہ اس سرزمین سے محبت کے دعوے تو بہت کرتے ہیں لیکن بیرون ملک کے دورے بھی کرنا چاہتے ہیں،عمران خان نے کہا کہ اراکین اسمبلی کے پاکستان میں کرنے کے لیے بہت سے کام ابھی باقی ہیں لیکن انہیں بیرون ملک جانے میں بہت دلچسپی ہے جب کہ بہت سے اراکین اسمبلیوں کے پاس تو بیرون ملک اقامے اور رہائش بھی موجود ہے،دریں اثنا وزیراعظم عمران خان نے افغان صدرکی جانب سے دورہ افغانستان کی دعوت قبول کرلی،نجی ٹی وی کے مطابق جمعرات کووزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ٹیلے فونک رابطہ ہوا، جس میں افغان صدر نے عمران خان کو افغانستان کے دورے کی دعوت دی جو کہ انہوں نے قبول کرلی،وزیر اعظم عمران خان اورصدراشرف غنی کے درمیان پاک افغان تعلقات اور دو طرفہ امور پر بات چیت ہوئی۔ اس کے علاوہ انہوں نے زلمے خلیل زاد کے دورہ سے متعلق امور پر بھی بات کی۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان اوراشرف غنی کے مابین افغان مفاہمتی عمل اور سرحدی سلامتی کے امور پر بھی بات کی گئی۔ذرائع کے مطابق اس دوران وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے مفاد میں ہے، پرامن مصالحتی عمل سے متعلق سنجیدہ کوششوں پر یقین رکھتے ہیں۔
عمران خان
لاہور (سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم انسانی حقوق اور نقل وحرکت کے آزادی کے تصور کو نہیں سمجھتے وزیراعظم عمران خان کے سیاستدانوں سے متعلق بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم انسانی حقوق اور نقل وحرکت کی آزادی کے تصور کو نہیں سمجھتے ہیں۔انتہائی مضحکہ خیز بات ہے کہ ای سی ایل میں صرف اپوزیشن لیڈرز کے نام ڈالے جارہے ہیں کسی حکومتی رکن اسمبلی کا نام ای سی ایل پر نہیں حکومتی ارکان بیرون ملک دوروں میں مصروف ہیں، وزیراعظم حکومت ملنے پر 6 ماہ تک بیرون ملک دورے نہ کرنے کے اعلان کے باوجود اب تک 7 بیرون ملک دوروں پر جاچکے ہیں۔قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیف جسٹس نے جے آئی ٹی والوں سے پوچھا کہ کس کے کہنے پر بلاول اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں ڈالا لیکن اس سوال کا جواب ہی نہیں تھا جب کہ وزیراعظم نے ایوان کے اجلاس اور ای سی ایل سے متعلق بیان دیا، اچھا ہوتا وزیراعظم ٹوئٹ کی بجائے اسمبلی میں بیان دیتے، وزیر اعظم سامنے بات کرتے تاکہ انہیں سامنے ہی جواب دیتے لیکن ان میں ہمت نہیں۔پی پی چیئرمین نے اٹھارہویں ترمیم سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’سندھ حکومت نے این آئی سی وی ڈی جیسے عالمی معیار کے اسپتال بنائے جس میں مفت علاج ہوتا ہے، یہ دنیا میں مفت علاج کی سہولیات دینے والا بڑا ادارہ ہے، اگر واقعی سپریم کورٹ نے یہ ادارے سندھ سے چھینے ہیں تو میرے لیے سندھ کے عوام کو سمجھانے میں مشکل ہوگا، وہ سمجھیں گے یہ اٹھارہویں ترمیم پر حملہ ہے‘۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’ایوان میں فیصلے ہوتے ہیں جو دو تہائی اکثریت سے پاس ہوتے ہیں، وہ ایک دو غیر منتخب فرد قلم کی نوک سے ختم کردیتے ہیں، جمہوریت میں یہ نہیں ہوسکتا، یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہوگا، ہم کیسے اپنے عوام کو منہ دیں گے‘۔انہوں نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ یہ ملک چلانے کے لیے دنیا بھر میں چندہ مانگ رہے یہں، 14 بلین کا این آئی سی وی ڈی چلانے کے لیے کہاں سے پیسہ لائیں گے؟ اگر یہ فیصلہ ہوتا ہے تو یہ گارنٹی دیں یہ پیسہ دیں گے اور اسپتال میں مفت علاج جاری رہے گا کیونکہ ایسا نہیں ہوسکتا‘۔بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہاکہ ’اپوزیشن نے اتفاق کیا ہے کہ عوام کے معاشی، انسانی اور جمہوری حقوق پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں، ایک دن آئے گا پی ٹی آئی بھی اس مسائل پر ہمارا ساتھ دے گی، یہ ملک کے مفاد میں ہے، ہم اپنے معاشی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے، جدوجہد کے بعد صوبائی حقوق ملے ہیں، کوئی پاکستانی انہیں نہیں چھین سکتا اور نہ ہم چھیننے دیں گے۔
بلاول بھٹو