شیخ زید ہسپتال وفاقی حکومت کے حوالے کیا جائے :: سپریم کورٹ ، گلگت بلتستان کی آئی نی حیثیت ، نجی سکولوں کی فیسوں میں 20ف20فیصد کمی کا تحیری فیصلہ جاری
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے شیخ زید ہسپتال وفاقی حکومت کے حوالے کردیا،سپریم کورٹ نے 18ویں ترمیم کے حوالے سے فیصلے میں کہا کہ ہسپتال آئینی اور قانونی طریقہ کو مدنظر رکھے بغیر صوبوں کو منتقل کئے گئے‘ 18ویں ترمیم کی غلط تشریح کی گئی‘ وفاقی حکومت ہسپتال بنانے اور چلانے کا اختیار رکھتی ہے لہٰذا90روز کے اندر ہسپتال وفاق کو منتقل کئے جائیں۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے اٹھارویں ترمیم میں ہسپتالوں کے سٹرکچر سے متعلق کیس کا فیصلہ سنایا ،بینچ کے رکن جسٹس مقبول باقر نے فیصلے سے اختلاف کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ شیخ زید ہسپتال کسی قانونی اقدام کے بغیر صوبے کے حوالے کیا اس معاملے میں18ویں ترمیم کی غلط تشریح کی گئی۔ وفاقی حکومت ہسپتال بنانے اور چلانے کا اختیار رکھتی ہے یہ حق زندگی کا معاملہ ہے جو کسی کا بھی بنیادی حق ہے۔ کراچی کے تین ہسپتال اور میوزیم بھی غیر قانونی طور پر صوبائی حکومتوں کو دیئے گئے۔ سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی موجودہ حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی‘ استصواب رائے تک پاکستان گلگت بلتستان کو حقوق دینے کا پابند ہے‘ گلگت بلتستان کی عدالتوں کو پاکستان میں آئینی اختیارات حاصل نہیں ہیں۔ فیصلے میں کہا گیا کہ معاملے میں غیر معمولی کام کیا اس لئے سمری جاری کی جارہی ہے، گلگت بلتستان میں آرٹیکل 124 کے برعکس کوئی حکم نافذ نہیں ہوسکتا،گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق کوئی شق ختم یا تبدیل نہیں ہوسکتی،گلگت بلتستان آزاد کشمیر کی موجودہ حیثیت میں تبدیلی نہیں ہوگی، ان علاقوں کی آئینی حیثیت استصواب رائے سے طے کی جائے، بھارت اور پاکستان زیر انتظام علاقوں کو حقوق دینے کے پابند ہیں۔ استصواب رائے تک پاکستان گلگت بلتستان کو حقوق دینے کا پابند ہے۔ گلگت بلتستان کی عدالتوں کو پاکستان میں آئینی اختیارات حاصل نہیں ہیں۔سپریم کورٹ نے 5 ہزار سے زائد فیسیں وصول کرنے والے نجی سکولوں کی فیسوں میں 20فیصد کمی کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ 20فیصد کمی کے حکم کا اطلاق ملک بھر کے تمام ان سکولوں پر ہوگا جو 5ہزار سے زائد فیسیں وصول کر رہے ہیں۔،اعلی عدالت کے فیصلے کے مطابق 5ہزار سے کم فیس وصول کرنے والے نجی تعلیمی ادارے 20فیصد کمی سے مستثنیٰ ہوں گے،سپریم کورٹ نے فیصلے میں ہدایت کی ہے کہ طلبہ اور والدین کم فیس جمع کرائیں اور والدین سکول کی فیس مقررہ وقت تک ادا کریں،عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فیسوں پر کمی سے سکالر شپس اور سکول کی سہولیات پر کوئی فرق نہیں پڑے گاجبکہ سکول مالکان اساتذہ کی تنخواہوں میں کوئی کمی نہیں کریں گے۔سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ اس ملک میں قانون اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے، نجی سکولوں نے عدالتی حکم کے بارے میں والدین کو تضحیک آمیز خطوط لکھے، جن سکولوں نے تضحیک آمیز خطوط لکھے ان کو نوٹس جاری کرتے ہیں، وہ سکول وضاحت کریں کہ کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے،تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ایف آئی اے سکولوں کے قبضے میں لئے گئے ریکارڈ کاپی کرکے واپس کرے،سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ لا اینڈ جسٹس کمیشن نے تعلیمی اصلاحات پر رپورٹ اپنی ویب سائٹ پر نمایاں کی ہے جس پر متعلقہ افراد کی تجاویز آرہی ہیں۔سپریم کورٹ نے پشاور چرچ حملے اور چترال میں کیلاش قبیلے کو درپیش خطرات پر عبوری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے سابق آئی جی سندھ ڈاکٹر شعیب سڈل کی سربراہی میں کمیشن قائم کرنے کا حکم دے دیا۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ کمیشن اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ کیلئے اقدامات کرے گا، وفاقی اور صوبائی حکومتیں کمیشن کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں جبکہ اس کمیشن کے اخراجات وزارت خارجہ برداشت کرے گی۔حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تجویز کردہ حکم اور فیصلہ وفاقی حکومت کی سفارش پر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی 14 روزمیں نافذ کریں۔
سپریم کورٹ