پارلیمنٹ کا کردار برائے نام ،عدلیہ کی ذمہ داری بڑھ گئی،طاہر القادری
لاہور(نمائندہ خصوصی) عوامی تحریک کے سربراہ قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی غیر جانبدار تحقیق کا حق لینے میں ساڑھے چار سال لگے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کی درخواست سننے اور اسے نمٹانے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے شکر گزار ہیں اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔جس پارلیمنٹ کے فلور سے میگا کرپشن اور قتل عام کے ملزمان مخاطب ہوں گے اس کی عزت کون کرے گا؟،پارلیمنٹ کا کردار برائے نام ،عدلیہ کی ذمہ داریاں کئی گنا بڑھ گئیں۔ وہ مرکزی رہنماؤں کے اجلاس سے گفتگو کر رہے تھے۔ سربراہ عوامی تحریک آج رات مختصر تنظیمی دورہ پر بیرون ملک روانہ ہونگے اور فروری کے وسط میں وطن واپس پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جن ممالک میں افراد طاقتور اور ادارے کمزور ہوتے ہیں وہاں بنیادی انسانی حقوق کا احترام نہیں ہوتا ایسے حالات میں کمزوروں کی آخری امید عدلیہ ہوتی ہے،موجودہ حالات میں کمزور کی آخری امید عدلیہ ہے، پہلے طاقتور لوگ کریمنلز اور مافیاز کی سر پرستی کرتے تھے اب وہ خود براہ راست ان جرائم کا حصہ بن چکے ہیں، اقتدار کی رسہ کشی جاری ہے اور اس نظام میں ملک اور عوام کے مفاد کا تحفظ ثانوی حیثیت اختیار کر چکاہے، مزید 70 سال بھی تجربے کر لئے جائیں اس نظام کے تحت کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی، جنہیں جیلوں میں ہونا چاہئے وہ پارلیمنٹ میں خطابات کر رہے ہیں ،بحران قوانین کا نہیں عمل درآمد کا ہے۔
طاہر القادری