عمران خان پارلیمنٹ کیوں نہیں آتے کیا انکا نام ای سی ایل میں ہے؟ پیپلز پارٹی

عمران خان پارلیمنٹ کیوں نہیں آتے کیا انکا نام ای سی ایل میں ہے؟ پیپلز پارٹی

  

اسلام آباد، کراچی (سٹاف رپورٹرز، نیوز ایجنسیاں) پا کستان پیپلز پا رٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے قانون ساز بیرون ملک نہیں گئے یہیں موجود ہیں، عمران خان کیوں پارلیمنٹ نہیں آتے ؟ چاہتے ہیں حکومت 5سال پورے کرے لیکن ایسا دکھائی نہیں دیتا۔ جمعرات کوپار لیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کیا عمران خان کا نام ای سی ایل میں ہے کہ وہ پارلیمنٹ نہیں آتے، یہ حکومت معیشت سمیت ہر شعبے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔ بلاول بھٹو کو قائمہ کمیٹی کی چیئرمین شپ دینے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا، قومی حکومت کے قیام کی ضرورت نہ حامی ہیں، حکومت بتائے 5ماہ میں کونسی قانون سازی کی ہے۔ منی بجٹ کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے، حکومت نے 5ماہ میں ملک کو7ارب ڈالر کا مقروض کر دیا، اپوزیشن اتحاد باہمی اعتماد پر قائم رہ سکتا ہے، ہم نے مل کر چلنے کا تہیہ کیا ہے۔ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے فواد چودھری کے کہنے پر تو پی ٹی آئی ارکان بھی نہیں چلیں گے، وزیراعظم نے علیمہ خان کے نام پر بے نامی جائیداددیں بنائیں، کیا چندے اور زکوٰۃ کے پیسے کھانا جرم نہیں۔ وفاقی حکومت وسائل پیدا کرنے میں ناکام ہے، حکومت نے گزشتہ سال 20 ارب کم دیئے ،امسال سندھ کے 90 ارب نہیں دیئے۔پہلے ہی کہا تھا فواد چودھری کو سندھ میں کوئی نہیں جانتا، انکے دورے کا مقصد علیمہ خان کیس سے توجہ ہٹانا تھا، وفاقی حکومت کی مالی حالت سب کے سامنے ہے۔ گورنر سندھ آئینی دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے کام کر یں گی تو ہم 2 قدم آگے چلیں گے، وزیراعظم صوبائی حکومت کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتے، لوگ اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ما ر تے ہیں، یہ اپنے جسم پر کلہاڑے مار رے ہیں۔دریں اثناء مشیر اطلاعات سند ھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت کی گرفتاری کا جواب نیب نے خود دیدیا،گزارش صرف یہ ہے نیب لوگوں کو ہراساں کرنا چھوڑدے۔ سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انکا کہنا تھا نیب نے جو جو تفصیلات طلب کیں ہم نے فراہم کر دیں ، موجودہ وفاقی حکومت عوامی مسائل سے بے خبر ،پوائنٹ اسکورنگ کرنے کے سوا انہیں کچھ نہیں سوجھ رہا ۔ زرمبادلہ77 فیصد کم ہوگئے ہیں،سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق پونے تین ارب ڈالر گزشتہ دنوں سٹاک مارکیٹ سے نکالے گئے ہیں۔فواد چوہدری کے بیانات کوان کے اپنے اراکین اسمبلی سیریس نہیں لیتے۔دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان و سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا خان صاحب جو رسم و رواج ڈال رہے ہیں کل خود بھگتیں گے، وہ ٹال مٹول کرنے کے بجائے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں، چیئرمن پیپلز پارٹی اور وزیراعلیٰ سندھ کے نام ای سی سے نکالیں ، ہم کسی کو بنیادی جمہوری اور انسانی حقوق چھیننے نہیں دیں گے۔وطن کیلئے جانیں قربان کرنیوالوں کو کوئی سلیکٹڈ وطن پرستی کا بھاشن نہیں دے سکتا، اگر ای سی ایل میں نام رکھنا دھرتی سے محبت کا تقاضا ہے تو خان صاحب خود اوروزراء کے ناموں سے بسم اللہ کریں، بھٹو او ر شہید بی بی کے وارث کو کسی سے وطن پرستی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، بھاگنے والے اور ہوں گے بھٹو کے وارث میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہیں۔ ایک صوبے کے وزیراعلی کا نام ای سی ایل پر رکھ خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے،دریں اثناء پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیر ی رحمان کا کہنا تھا پی ٹی آئی کی حکومت کو کنٹینر سے اتر جانا چاہیے، وزیر اعلیٰ کا نام ای سی ایل میں ڈال کروفاقی حکومت نے سندھ کو مفلوج کرنے کی سازش کی ہے، حکومت 4ماہ بعد مڈٹرم الیکشن کی بات کررہی ہے،جس سے ملک میں معاشی عدم استحکام آرہا ہے، عمران خان بھیک مانگنے کیلئے ملکوں کے وی آئی پی دورے کررہے ہیں۔ حکومت پانچ ماہ کے بعد بھی ابھی تک قائمہ کمیٹیاں بنانے میں ناکام ہے،اسے اپنے رویے میں لچک دکھانا ہو گی، ملکی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا حکومت ابتدائی پانچ سال میں کوئی قانون سازی نہ کر سکی ہو، وفاقی حکومت سندھ کے حقوق پر ڈاکہ ڈال رہی ہے، وزیراعظم کی کوئی پالیسی نہیں ، اگر حکمرانوں سے حکومت نہیں چلائی جا رہی تو اپوزیشن کو اعتماد میں لے ۔

مزید :

صفحہ آخر -