صوبہ بھر کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں کے ایم ایس کا اجلاس

صوبہ بھر کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں کے ایم ایس کا اجلاس

  

پشاور( سٹاف رپورٹر)ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبر پختونخوا ڈاکٹر ارشد احمد خان کی زیرصدارت صوبہ بھر کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں کے میڈیکل سپر نٹنڈ نٹوں کا ایک اہم اجلاس جمعرات کے روز پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام ہسپتالوں میں موجود ڈاکٹروں، سپیشلسٹوں، ادویات اور مشینری کا جائزہ لیا گیا اور ہرہسپتال میں ان سہولیات کی کمی کی بھی رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں تمام ہسپتالوں میں موجود افرادی قوت اور ادویات کی کمی کے حوالے سے موجودہ حکومت کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا جامعہ منصوبہ بندی کے تحت صوبہ بھر کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کو بہت جلد پورا کیا جا رہا ہے اس مقصد کیلئے محکمہ صحت کے ساتھ موجود تمام ڈاکٹروں اور دوسرے عملے کی ایک جامع فہرست ترتیب دی گئی ہے جس کے مطابق ہر ڈاکٹر کو اس کے آبائی ضلع میں تعینات کیا جائے گا اس عمل سے تقریباً زیادہ تر اضلاع میں ڈاکٹروں کی کمی پوری ہوسکے گی جبکہ ضرورت کے مطابق کسی بھی ضلع میں خالی رہنے والی پوسٹ پر قریبی ضلع سے موجود ڈاکٹر کو تعینات کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں مختلف ہسپتالوں کو ادویات اور دوسرے آلات کی فراہمی کیلئے ایک جامع منصوبہ بنایا گیا ہے جس کا پہلا مرحلہ بہت جلد شروع کیا جارہا ہے جو کہ چار اضلاع میں کام کرے گا اس مقصد کیلئے یو ایس ایڈ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا گیا ہے جس کے مطابق تمام ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پورے صوبے میں موجود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کو زیادہ سے زیادہ صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے دن رات محنت کی ضرورت ہے اس مقصد کیلئے صوبائی وزیر صحت کا پیغام بھی پیش کیا گیا جس کے مطابق ڈاکٹر اور مریضوں کو صحت کی سہولیات فوری طور پر فراہم کرنا ہے جبکہ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ موجود وسائل کو وسیع مقاصد کے لئے استعمال میں لا کر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات مقامی سطح پرضروری ہیں اجلاس میں تمام ہسپتالوں کے میڈیکل سپر نٹنڈنٹوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ موجودہ عملہ کی حاضری کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں اورہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کے ساتھ ہر قسم کاتعاون کیا جائے اجلاس کا ایک مقصد صوبہ بھر میں موجود صحت کی سہولیات کا جائزہ لینا اور اس میں ہونے والی تبدیلیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ کرنا بھی تھا جبکہ تمام شرکاء کو موجودہ حکومت کی وضع کردہ صحت پالیسی اور اسکے عملدرآمد کیلئے بنائی گئی حکمت عملی پر بریفنگ بھی دی گئی۔

مزید :

پشاورصفحہ آخر -