روجھان بم دھماکہ ‘ وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس ‘ تحقیقات سی ٹی ڈی کے حوالے
روجھان (نمائندہ پاکستان ) روجھان کے نواحی علاقہ جھنڈی میں بم بلاسٹ کی تحقیقات سی ٹی ڈی کے حوالے میڈیا زرائع کے مطابق واقعہ مزاری بگٹی کا شاخسانہ لگتا ہے تفصیل کے مطابق بدھ کے روز روجھان کے نواحی علاقہ جھنڈی میں ہونیوالا بم دھماکہ کی تحقیقات سی ٹی ڈی کے حوالے کردئیے گئے بم دھماکہ شاہ محمد گانڈی جاں بحق اور اسکا بھانجا شوکت زخمی ہوگئے تھے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار (بقیہ نمبر38صفحہ12پر )
نے سی ٹی ڈی کو فوری تحقیقات کرکے روپورٹس پیش کرنے اور ملزمان کی نشاندہی کرکے کفیرکردار تک پہنچانے کی ہدایت کی جبکہ میڈیا زرائع سے معلوم ہواہے کہ بم بلاسٹ کا واقعہ دہشت گردی نہیں بلکہ زاتی قبائل کی دشمنی کا شاخسانہ ہے عرصہ داراز سے بگٹی قبائل اور مزاری قبائل کے گانڈی قوم سے عرصہ داراز سے دشمنی چلی آرہی ہے اور اس دشمنی کی بھینٹ میں پہلے کء جانیں قربان ہوچکی ہیں اور تجزیہ نگاروں کے مطابق جس طریقہ سے گزشتہ روز بم دھماکہ کیا گیا ماضی میں بھی بگٹی قبائل اس قسم کے دھماکے کرتے تھے واقعات پر روشنی ڈالے تو معلوم ہوتا ہے کہ بم دھماکے میں مرنے والوں کا تعلق مزاری قوم کے گانڈی قبیلہ سے ہے اور بگٹیوں کی لڑائی بھی مزاری قوم کے گانڈی قبیلہ سے ہے زرائع نے بتایا ہے کہ شرپسند عناصر گانڈی قبیلے کو بڑا نقصان پہنچانے کا اردارہ رکھتا تھے کہ کیونکہ مقامی افراد کے مطابق جس دوکان کے باہر چھپڑے میں بم بلاسٹ ہوا ہے یہاں پر گانڈی قبیلے کے افراد کا چوپال کے طور پر استعمال کرتے تھے اور یہاں مل بیٹھ کر گپ شپ کرتے تھے زرائع کے مطابق وقوع کے روز دوکان کا مالک زمینوں کو پانی دینے کے لیے کچے گیا ہوا تھا جس کی عدم موجودگی میں شرپسند عناصر نے بم چھپانے کی کاروائی کی جن کا مقصد تھا کہ جیسے ہی دوکان کھلے گء اور گانڈی قبیلے کے افراد دوکان کے آگئے موجود چھپڑے کے چوپال میں اپنی گپ شپ محفل جمائے گئے اور دھماکا ہوگا اور دھماکے میں بڑی تعداد میں گانڈی قبیلے کے افراد ہلاک ہونگے مگر اتفاقیہ دوکاندار مالک جوں ہی چوپال نما چھپڑے میں داخل ہوا بم بلاسٹ ہوگیا اور اسکے کچھ ہی فاصلے پر موجود اسکا بھانجا جو موبائل فون پر بات کرتے ہوئے اس سے دوسری طرف چلا گیا تھا زخمی ہوگیا تجزیہ نگاروں کے مطابق وقت سے پہلے بم بلاسٹ نے گانڈی قبیلے کو بہت بڑی تباہی بچا لیا ہے اور قارہین بتائے کہ جس علاقے میں بم بلاسٹ ہوا ہے یہ گانڈی مزاری قبیلے کا مرکز ہے یہاں پر سب گانڈی مزاری بستے ہیں زرائع نے بتایا ہے حادثہ کا رخ چھپڑے کے سامنے رہا جو غیر اور چیٹل میدان تھآ جہاں پر موٹر سائیکل کے ٹکٹرے اور جاں بحق شخص کے اعضاء4 ملے ہیں اگر دھماکے کا رخ دوکان کے پیچھے ہوتا تو بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑتا کیونکہ دوکان کے پیچھے بڑی پیمانے پر آبادی تھی تجزیہ نگاروں کے مطابق بم بلاسٹ ،اور گزشتہ دنوں نشینل بنک اوردیگر بنکوں پر فائرنگ سے علاقہ میں خوف وہراص پھیلا ہوا ہے زرائع کے مطابق بلوچستان کے شرپسند عناصر اور روجھان کے کچے میں پناہ گزین جرائم پیشہ گروپوں کے درمیان برسوں کا ایکا ہے یہ جدید اسلحہ کی نقل مکانی اور وداراتوں میں ایک دوسرے سے بھر پور تعاون کرتے ہیں روجھان کے کچے میں پناہ گزین جرائم پیشہ گروپوں نے خندق نما پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں جو وقت ضرورت بلوچستان کے شرپسند عناصر اور کچے کے جرائم پیشہ افراد مشترکہ استعمال کرتے ہیں اور روجھان میں آپریشن ہونے پر سندھ میں روپورش ہوجاتے ہیں روجھان کی عوامی وسماجی حلقوں نے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ ،پنجاب کے شھر روجھان ،صادق آباد ،رحیم یار خان میں امن کی بحالی کے لیے جرائم پیشہ گروپوں کے خاتمہ کے لیے صوبہ سندھ ،بلوچستان اور روجھان میں رینجرز کا مشترکہ آپریشن کیا جائے اور انکے فرار کے راستے بند کرکے انکی بنیادیں ختم کی جائے اس قبل ضروری ہے کہ روجھان کے جھنڈی اور دیگر علاقوں میں گشت کا نظام موثر بنا یا بنایا جائے۔
بم دھماکہ