اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 79

ایک رئیس آدمی حضرت عثمان غنیؓ کے ساتھ دلی بغض اور نفرت رکھتا تھا اور نعوذ باللہ ان کو یہودی کہا کرتا تھا۔ چنانچہ ایک دن حضرت ابو حنیفہؒ نے اس سے فرمایا ’’مَیں ایک یہودی کے ساتھ تیری لڑکی کی شادی کرنا چاہتا ہوں۔‘‘
اس نے غصہ سے کہا ’’آپ امام المومنین ہوکر ایسی باتیں کرتے ہیں۔ مَیں تو ایسی شادی کو قطعاً حرام تصور کرتا ہوں۔‘‘
آپؒ نے فرمایا ’’تیرے حرام تصور کرنے سے کیا فرق پڑتا ہے۔ جب کہ حضور اکرم ﷺ نے اپنی دو صاحبزادیاں ایک یہودی کے نکاح میں دے دیں۔‘‘
وہ رئیس آپ کا اشارہ سمجھ گیا اور توبہ کرکے اپنے برے خیالات سے ہمیشہ کے لیے باز آگیا۔
اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 78 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
***
حضرت امام احمد بن حنبلؒ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں جنگل میں راستہ بھول گیا اور جب ایک اعرابی سے راستہ معلوم کرنا چاہا تو وہ پھوٹ پھوٹ کر رو نے لگا۔ مجھے خیال ہوا کہ شاید یہ فاقہ سے ہے اور جب مَیں نے کھانا دینا چاہا تو وہ ناراض ہوکر کہنے لگا۔
’’اے حنبلؒ ! کیا تجھے خدا پر اعتماد نہیں جو خدا کی طرح مجھے کھانا دینا چاہتا ہے جبکہ تم خود اپنا راستہ کھو بیٹھے ہو۔‘‘
مجھے خیال آیا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نیک بندوں کو کہاں کہاں پوشیدہ کررکھا ہے۔ وہ میری نیت کو بھانپتے ہوئے کہنے لگا ۔ ’’خدا کے بندے تو ایسے ہوتے ہیں کہ اگر وہ تمام زمین کو مونا بن جانے کے لیے کہہ دیں تو پورا عالم سونے کا بن جائے۔‘‘
او رجب میں نے نظر اٹھا کر ادھر اُدھر دیکھا تو پورا صحرا سونے کا نظر آیا اور پھر غیب زیرو زبر کردیں۔ لہٰذا تجھے اس بات کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ تیری ملاقات ایسے بندے سے ہوگئی لیکن آج کے بعد اس کو کبھی نہ دیکھ سکے گا۔‘‘
***
حضرت شیخ علی ہجویری المعروف حضرت داتا گنج بخشؒ کی تعمیر کردہ مسجد کے رُخ پر علما کرام کو اعتراض تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ رُخ خانہ کعبہ کی طرف نہیں ہے۔
آپ کو علماء کرام کی اس بات کا علم ہوا تو آپ نے انہیں بلوا بھیجا۔ نماز کے بعد آپ نے ان سب کو دالان میں کھڑا کیا اور فرمایا ’’غور سے دیکھو مسجد کا رُخ درست ہے یا نہیں۔‘‘
حضرت علی ہجویریؒ کے منہ سے ان الفاظ کا نکلنا تھا کہ علماء لاہور اور خانہ کعبہ کے درمیان تمام پردے حکم الہٰی سے اٹھادئیے گئے اور تمام حاضرین نے خانہ کعبہ کی اپنی آنکھوں سے زیارت کی۔ مسجد کا رُخ ٹھیک خانہ کعبہ کی طرف تھا۔(جاری ہے )
اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 80 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں