سیدعلی گیلانی کا تہاڑ جیل میں نظر بندپیر سیف اللہ کی گرتی ہوئی صحت پر اظہار تشویش

سرینگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنما پیر سیف اللہ کی گرتی ہوئی صحت پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیاہے کہ اگران کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اسکے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پرعائد ہوگی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ پیر سیف اللہ کی جیل میں طبیعت کئی دنوں سے ناساز ہے اور جیل انتظامیہ دانستہ طورپر انہیں علاج معالجے کی سہولت سے محروم رکھ کر انکی زندگی کو خطرے میں ڈال رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پیر سیف اللہ نے برین ٹیومر نکلوانے کیلئے آپریشن کروایاتھا تاہم اب بھی ان کے سرمیں شدید دد رہتا ہے اور علاج معالجے کی مناسب سہولت نہ ملنے کی وجہ سے وہ گزشتہ روز باتھ روم میں بے ہو ش ہو کر گر پڑے تھے جس کے بعد سے انکی حالت سخت خراب ہے ۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ جیل انتظامیہ پیر سیف اللہ کا کسی ماہر ڈاکٹر سے معائنہ کرانے کے بجائے کشمیریوں کے ساتھ نفرت اور تعصب کی وجہ سے ان کی زندگی کوخطرے میں ڈال رہی ہے ۔ سیدعلی گیلانی نے کہاکہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے جھوٹے الزامات میں گرفتار کئے گئے دیگر حریت رہنماؤں کے ساتھ بھی امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے اور انہیں مسلسل حبس بے جا میں رکھ کر ان کی غیر قانونی نظربندی کو طول دیا جارہا ہے۔ انہوں نے حریت رہنماؤں شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، ایازمحمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، شاہد الاسلام، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل احمد، ظہور احمد وٹالی، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں اپنی ضد اور ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی اور طاقت کے وحشیانہ استعمال سے ماضی میں کشمیریوں کے جذ بہ حریت کو کمزور نہیں کر سکا اور نہ ہی وہ آئندہ اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہو گا۔
حریت چیئرمین نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں خاص کر ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشیا واچ اور عالمی ریڈکراس سے اپیل کی کہ وہ مظلوم کشمیری نظربندوں کے ساتھ بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے روا رکھے جانے والے غیر اخلاقی، غیر انسانی اور غیر قانونی طرز عمل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انکی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھائیں تاکہ ان کی زندگیوں کو بھارت کی نفرت اور تعصب کی بھینٹ چڑھنے سے بچایا جاسکے۔انہوں نے بھارت پرمسئلہ کشمیر کے حوالے سے حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنے کیلئے زور دیتے ہوئے کہاکہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے نہ صرف کشمیری عوام مشکلات سے دوچار ہیں بلکہ یہ بھارت اور پاکستان کے کروڑوں عوام کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے اور جب تک اس دیرینہ تنازعے کا مستقل اور پائیدار حل تلاش نہیں کیاجاتا جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن، ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوسکتا ۔