’ مریم نواز کی باتوں پر اب ان کے بچے بھی ہنستے ہیں‘ فواد چوہدری کا ن لیگی نائب صدر پر طنز
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا اصلاحات پر فوکس نہیں، ہم انتخابی اصلاحات، چیئرمین نیب کی تقرری اور جوڈیشری ریفارمز جیسے بڑے معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، اصلاحات سے زیادہ اپوزیشن کی خواہش حکومت گرانے کی رہی، پہلے روز سے وہ اسی کوشش میں لگے رہے اور چار سال گذار لئے، مریم نواز کی باتوں پر اب ان کے بچے بھی ہنستے ہیں۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر توانائی حماد اظہرکے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو ملک میں اومی کرون کے پھیلاو کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، موجودہ کیسز کی تعداد بڑھ کر پانچ ہزار یومیہ، ہاسپٹلائزیشن ریٹ 2.5 گنا اور آئی سی یو ریٹ میں 30 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، کابینہ نے اومی کرون سے بچاو کیلئے ایس او پیز، ماسک کے استعمال اور ویکسینیشن مکمل کرنے پر عملدرآمد کو یقینی بنانےپرزور دیا تاہم کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت ایسے اقدامات اٹھانے سے گریز کرے گی جس سے کاروباری اور معاشی سرگرمیوں کو نقصان پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ میں سپیشل ٹیکنالوجی زونز کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی، کابینہ کو بتایا گیا کہ سپشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام اور کامیابی سے روزگار کی فراہمی اور ملکی آئی ٹی بر آمدات میں اضافہ ہوگا، حکومت ٹیکنالوجی شعبے کی ترقی کیلئے بڑے منصوبوں میں خطیر رقم خرچ کر رہی ہے جس کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ قومی اسمبلی میں موثر قانون سازی اور ملکی ترقی میں پارلیمنٹ کے کردار کو مزید مضبوط کرنے کیلئے کابینہ نے حکومتی ممبران اور وفاقی وزراکو پارلیمنٹ میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں،کابینہ میں سٹیٹ بنک ترمیمی بل کےحوالےسےگفتگو ہوئی،سٹیٹ بنک ترمیمی بل معیشت کی بہتری اورسٹرکچرل ریفارمز کیلئے انتہائی ضروری ہے، امریکہ اور برطانیہ کے سنٹرل بنک پاکستان سے زیادہ طاقتور ہیں،کابینہ کو بتایا گیا کہ بورڈ آف گورنرز سٹیٹ بنک تمام اہم فیصلے کرے گا اور بورڈ کے ممبران حکومت پاکستان نامزد کرے گی، یہ بل اب سینیٹ میں آیا ہے، اسے ہم جلد از جلد منظور کروا لیں گے، گزشتہ حکومتوں میں بھی سٹیٹ بنک کی خود مختاری کیلئے ترامیم کی گئیں،کابینہ کو بتایا گیا کہ سٹیٹ بنک ترمیمی بل کے حوالے سے فیصلہ سازی میں قومی سلامتی اور معاشی بحالی کے تمام پہلووں کو ملحوظ خاطر رکھا گیا، اس حوالے سے عوام میں آگاہی اجاگر کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیب کا قانون اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے، ہم اپوزیشن کے ساتھ بڑے امور پر مل کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات، چیئرمین نیب کی تقرری اور جوڈیشری ریفارمز پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں لیکن اپوزیشن کی لیڈر شپ کا فوکس اس پر نہیں ہے، ان کی ہماری حکومت کے پہلے سال سے ہی یہی خواہش رہی کہ ہم چھ مہینے بعد حکومت گرا لیں گے اور اسی چکر میں انہوں نے چار سال گذار لئے، وہ آئندہ بھی اسی طرح چلتے رہیں گے۔