لائسنس کی مدت ختم ہونے کے باوجود زرعی کمپنیاں ادویات بیچنے میں مصروف

لائسنس کی مدت ختم ہونے کے باوجود زرعی کمپنیاں ادویات بیچنے میں مصروف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور (اپنے نمائند ے سے )صوبہ پنجاب میں زرعی ادویہ اور کھادیں فروخت کرنے والی 308ڈسٹری بیوٹر کمپنیوں میں 120کے لائسنس کی مدت ختم ہونے کے کئی سال بعد بھی کمپنیوں کی جانب سے ادویہ کی سپلائی جاری،قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی،محکمہ زراعت پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کی مجرمانہ خاموشی،محکمہ کی جانب سے 19ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے لائسنس ختم ہونے کے بعد انہیں کام سے روکا گیا ،110کمپنیاں ابھی بھی میدان میں موجود ، لین دین اور مک مکا کرکے کمپنیوں کو کام کی اجازت دینے کی افواہوں نے ادارے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ،قوائد کے مطابق ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو اوسطاٗ دو برس کی مد ت کے لئے لائسنس جاری کیا جاتا ہے اور اس کے بعد انہیں اپنا کاروبار جاری رکھنے کے لئے لائسنس کی تجدید کرانا ضروری ہو تا ہے لیکن پنجاب میں اس وقت ادویہ فروخت کرنے والی 308میں سے 120 کمپنیوں کے لائسنس سالہا سال سے ختم ہونے کے بعد بھی اپنا کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ان میں سے کئی کمپنیاں ایسی بھی ہیں جن کے لائسنس سات برس قبل ختم ہو گئے تھے اس کے علاوہ بعض کمپنیاں پانچ برس اور چار برس سے لائسنس ختم ہونے کے باوجود اپنا بزنس جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ڈسٹری بیوشن کمپنیاں کوالیفائیڈ سٹاف رکھنے کو مالی طور پر بوجھ قرار دیتی ہیں جو باضابطہ زرعی شعبے کے تعلیمی اداروں کے ڈگری ہو لڈر ہوں ۔مذکورہ کمپنیوں کو یہ ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ ہر ڈسٹری بیوشن کمپنی زرعی شعبے کے تعلیمی اداروں کے 10ڈگری ہو لڈر کو اپنی کمپنی میں بھرتی کریں تاکہ زراعت کے ماہر کسانوں کو ادویات کے متعلق آگاہی فراہم کریں لیکن کمپنیوں نے عدالت سے حکم امتناہی حاصل کر رکھا ہے کہ کوالیفائیڈ سٹاف کی شرط ان پر عائد نہ کی جائیں ۔ذرائع نے بتا یا کہ پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ نے ماہ اپریل میں اُچ شریف میں ''سن سمارٹ ''نامی ایک ڈسٹری بیوشن کمپنی زرعی ادویات بغیر لائسنس حاصل کئے جعلی رجسٹریشن نمبر کے ساتھ فروخت کر رہی تھی ۔محکمہ زراعت اور محکمہ پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ نے چھاپہ مار کر کمپنی کے گودام میں سے ''پینڈی میتھالین ''اسٹینا کلور''نامی ادویہ برآمد کرنے کے بعد کمپنی کے مالک مینجر اور متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی کی اور کمپنی کو سیل کر دیا ۔علاوہ ازیں پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب میں موجود مزید 16کمپنیوں کی رکنیت معطل کر دی ہے ۔ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے لائسنسوں کی مدت ختم ہونے کے باوجود لائسنس کے لئے دوبارہ درخواستیں جمع نہیں کرائیں اور بعض کمپنیوں کی طرف سے ضروری دستاویزات فراہم نہ کرنے کی وجہ سے بھی ان کی رکنیت معطل کی گئی ہے ان کمپنیوں میں ایگری پروفیشنل کارپوریشن ملتان،الفلاح انٹرنیشنل ،ایگرو ڈی جی خان ،ایگرو مین کیمیکل ملتان،ڈی ایگرو پاکستان ملتان،گرین ٹیک انٹرنیشنللاہور،کسوا ایگروکمیکلز ڈی جی خان ،میچ لیس ملتان،نوسگے فیلڈرز پرائیویٹ لمیٹڈ ملتان،پیراگون انٹر پرائزیز ملتان،گرین ٹیک انٹرنیشنل لاہور،سویرا پیسٹی سائیڈ رحیم یار خان ،شالیمار پیسٹی سائیڈ لاہور،ٹھاکر ایگروکیمکل لاہور،والٹو کس انٹرنیشنل ملتان،اے انٹرنیشنل ڈی جی خان شامل ہیں ۔محکمہ زراعت پنجاب پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے اس حوالے بتایا کہ تمام کمپنیوں کے لائسنس کی تجدید کرنے میں خاصا وقت درکار ہوتا ہے محکمہ کی بنائی گئی ماہرین کی کمیٹی اور اس کی کنوینیر سب کمیٹیاں کمپنیوں کے فراہم کردہ کوائف اور ان کے گزشتہ ریکارڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے لائسنس کی تجدید کریں گی۔

مزید :

علاقائی -