پاکستان میں سارے سیاستدان جی ایچ کیو کی پیداوار ہیں ،شیخ رشید

پاکستان میں سارے سیاستدان جی ایچ کیو کی پیداوار ہیں ،شیخ رشید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( نمائندہ خصوصی) پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے پانامہ لیکس کے انکشافات اور حکومت کی ناکامیوں کے خلاف آئندہ ماہ یکم اگست سے 30اکتوبر تک ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کے سڑکوں پر آنے کے بعد حکومت نہیں رہے گی ہم جمہوریت کو لپیٹنے کی حمایت نہیں کرتے ترکی وزیراعظم طیب اردگان اور پاکستانی وزیراعظم میاں محمد نواز شریف میں زمین آسما ن کا فرق ہے وہ سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں لیکن ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہو گی پاکستان میں پہلا وزیر دفاع ہے جو اپنے بیانات کے زریعے فوج کو اشتعال دلا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ عوامی مسلم لیگ کی مرکزی ورکنگ کمیٹی اور پنجاب کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ یکم اگست سے 30اکتوبر تک پانامہ لیکس اور حکومت کی ناکامی کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے اس سلسلے میں19جولائی کو اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس ہے اسکے بعد 31جولائی کو عوامی تحریک کے سیکرٹریٹ میں اپوزیشن نے جمع ہونا ہے اور کوشش ہو گی کہ وہیں پر تحریک کا اعلان کیا جائے ۔ طیب اردگان نے ترقی پذیر ملک کو ترقی یافتہ ملک بنایا اور ملک کو آئی ایم ایف کے قرضوں سے نجات دلائی جبکہ یہاں کے حالات سب کے سامنے ہیں۔ پاکستان میں سارے سیاستدان جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں ۔ کوئی سیاستدان ثابت کر دے کہ اسکی بنیاد فوج کاگیٹ نمبر چار نہیں یا اس کی کونپلیں فوج کی نرسری سے نہ پھوٹی ہوں ،اگر کوئی ثابت کر دے تو میں قومی مجرم ہوں گا اور معافی مانگ لوں گا ۔ بد قسمتی سے فوج کی چوائس ہمیشہ غلط ہی لوگ رہے ہیں ، فوج نالائق ، نکمے اور نکھٹو لوگوں کی چوائس کرتی ہے لیکن یہ پھر خود کو عقل کل سمجھنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو حکومت پوسٹرز سے ڈرتی ہو اس کا کیا حال ہوگا ۔ پہلی مرتبہ ایسا ہے کہ وزیر دفاع اپنے بیانات سے فوج کو اشتعال دلا رہا ہے۔ نواز شریف سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں لیکن انکی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو لپیٹنے کی سازس کی حمایت نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو اسمبلیوں سے استعفے دے دینے چاہئیں ۔ حکمرانوں کی کشمیر سے وابستگی کا انداز اس سے لگایا جا سکتاہے کہ یوم الحاق کے دن کویوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کر دیاگیا ۔ مولانا فضل الرحمن نے تین سال میں صرف ایک مرتبہ کشمیر کمیٹی کا اجلاس بلایا ۔ مولانا فضل الرحمن ہر دور میں اقتدارمیں ہوتے ہیں کیونکہ ان کا مقصد ہی کرسی ہے ۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بھی ملاقات ہے ۔
شیخ رشید

مزید :

علاقائی -