وزیراعلی کا تھانہ کلچر کی تبدیلی میں رکاوٹ بننے والے ایس ایچ او کے خلاف سخت نوٹس
لاہور(لیاقت کھرلِ ،بلال چودھری)وزیر اعلیٰ پنجاب نے تھانہ کلچر کی تبدیلی میں رکاوٹ بننے والے ایس ایچ اوز کے خلاف پیش ہونے والی رپورٹ پر سخت نوٹس لے لیا ہے اور شہریوں سے بد سلوکی ،قبضہ گروپ کے ارکان سے مبینہ تعلقات ، سنگین مقدمات کے اندارج میں کمی اور اعلیٰ افسران کی جانب سے مقدمات کے اندراج اور انصاف کے حصول کے لئے ریفر کی گئی درخواستوں پر بلاوجہ اعتراض لگانے والے ایس ایچ اوز کو معطل ،نوکریوں سے برطرف کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے ۔اس میں سپروائز ری افسروں ،ڈی ایس پیز اور ایس پیز کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور کے تھانوں میں تعینات زیادہ تر ایس ایچ اوز کے خلاف مبینہ کرپشن تھانہ کلچر میں تبدیلی کی بجائے شہریوں سے بد سلوکی اور بلاوجہ تشدد کرنے کی سب سے زیادہ شکایات ہیں ۔جس میں ایک ہی تھانے میں کئی کئی ماہ اور مسلسل دو دو سالوں سے تعیناتی کے دوران شہریوں سے بد سلوکی اور تشدد کے واقعات میں ملوث 20ایس ایچ اوز کی نشاندہی کی گئی ہے جو کہ تھانہ کلچر میں رکاوٹ ہونے کے باوجود کمائی والے تھانوں میں قبضہ کر کے براجمان ہیں اور ایک تھانہ میں کئی ماہ تک موج میلا کرنے کے بعد ساتھ ہی کمائی والے دوسرے تھانہ میں تعیناتی صاحل کر لیتے ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ ان ایس ایچ اوز میں انسپکٹر عہدہ کی تعداد زیادہ ہے ان کے ہاتھ لمبے بتائے جاتے ہیں اور اعلیٰ پولیس افسروں سمیت حساس ادارے کے افسران سے مبینہ تعلقات کی بناء پر پوسٹنگ کے حصول میں کامیابی اس کی بڑی وجہ سے ۔پولیس افسران بھی ان کو ان کی مرضی کے مطابق تعیناتی دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں اس میں سیاسی اثر و رسوخ بھی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان ایس ایچ اوز کے قبضہ گروپ کے اراکان سے مبینہ تعلقات اور جرائم پیشہ افراد سے بھتہ وصولی سمیت شہریوں سے بدسلوکی اور بلاوجہ قید رکھ کر تشدد کرنے کے الزامات ہیں اس کے باوجود کمائی والے تھانوں میں تعینات ہیں ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئی جی پنجاب پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے جس میں ان پولیس افسروں کو مستقل طور پر فیلڈ پوسٹنگکے لئے ان فٹ قرار دیا جا رہا ہے اور اس کیے ساتھ محکمانہ ایکشن لیکر معطل اور محکمہ سے برطرف بھی کیا جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔جس میں رپورٹ کے اثرات سامنے کرنے پر متعدد ایس ایچ اوز میں کھلبلی مچ گئی ہے اور ایس ایچ اوز نے اپنے آپ کو بچانے کے لئے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کر دیئے ہیں اس حوالے سے لاہور پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ تھانہ کلچر کی تبدیلی میں رکاوٹ بننے والے ایس ایچ اوز کو فارغ کیا جا رہا ہے جس کے لئے فہرست کے موصول ہونے پر عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا۔