قوم کی بیٹیاں اور بچے محفوظ نہیں،میاں محمودالرشیدکی پنجاب حکومت پرتنقید
لاہور (نمائندہ خصوصی) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے حکومت پنجاب پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ایک سال کے دوران706 خواتین سے بداخلاقی اور744کا قتل کیا گیااور وزیراعلیٰ کی ناک کے نیچے صرف لاہور میں گزشتہ6 ماہ کے دوران 207 جبکہ2015میں ایک سال کے دوران342بچوں کو اغوا کیا گیا لیکن پھر بھی خادم اعلیٰ نے گڈ گورننس کی رٹ لگا رکھی ہے، کیا ایسی ہوتی ہے گڈ گورننس؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب پبلک سیکرٹریٹ میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کیا۔ خواتین اور بچوں کیخلاف جرائم پر بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پنجاب میں706خواتین سے بداخلاقی کے واقعات پیش آئے،744کو قتل کیا گیا، غیرت کے نام پر218حوا کی بیٹیوں کو مارا گیا، تشدد ، غربت اور جنسی جرائم کے باعث427خواتین نے خودکشی کی۔ بچوں کے بڑھتے ہوئے اغوا ء پر اظہار تشویش کرتے ہوئے میاں محمود الر شید نے کہا کہ لاہور میں2015کے دوران342بچوں کے اغواء رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کو2016 میں بچوں کے اغوا ء کی وارداتوں میں100فیصد اضافہ ہوا اور صرف چھ مہینوں میں207بچے اغوا ء ہوئے جس میں سے43کو بازباب کرایا گیا اور135ازخود واپس آئے جبکہ28ماؤں کے لخت جگر تاحال بازباب نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود ساختہ خادم اعلیٰ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا یہ گڈ گورننس ہے جس میں قوم کی بیٹیاں اور معمار قوم محفوظ نہیں؟