سید علی گیلانی نے کشمیر میں قیام امن کیلئے 4نکاتی امن فارمولا پیش کر دیا

سید علی گیلانی نے کشمیر میں قیام امن کیلئے 4نکاتی امن فارمولا پیش کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


سری نگر(اے این این) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور بزرگ کشمیری رہنما ء سید علی شاہ گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں قیام امن سے متعلق چار نکاتی امن فارمولا جاری پیش کردیا۔ 87 سالہ سید گیلانی نے اتوار کو عالمی اداروں اور سربراہان مملکت کو ایک طویل خط ارسال کیا ہے جس میں انھوں نے کشمیر میں شورش کو ختم کرنے اور خطے میں پائیدار امن کی ضمانت کے لیے چار نکات پر مشتمل مطالبات کی فہرست جاری کی ہے۔ انہوں نے یہ مکتوب اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس جیسے ممالک کے سربراہان، سارک ممالک اور جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کی تنظیم آسیان اور اسلامی ممالک تنظیم کے علاوہ پاکستان، ایران ، سعودی عرب اور ترکی کے سربران مملکت کو ارسال کیا ۔ خط میں سیدعلی گیلانی نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے بھارت کو کشمیر سے متعلق فوجی پالیسی تبدیل کرنے پر آمادہ کریں۔ جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور اس کے باشندوں کا حق خودارادیت تسلیم کیا جائے ،آبادی والے علاقوں سے فوجی انخلا، عوام کش فوجی قوانین کا خاتمہ کیاجائے ،تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی، نظربندی کے کلچر کا خاتمہ اور مسئلہ کشمیر سے وابستہ تمام سیاسی مکاتبِ فکر خاص طور پر حق خودارادیت کے حامی سیاسی رہنماوں کو سیاسی سرگرمیوں کی آزادی دی جائے اقوام متحدہ کے خصوصی مبصرین اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے مشاہدین کو کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت دی جائے ۔واضح رہے آٹھ جولائی کو پولیس نے مقبول کمانڈر برہان وانی کو جنوبی کشمیر کے کوکر ناگ علاقے میں ایک تصادم کے دوران شہید کرنے کا دعوی کیا تھاجس کے بعد جنوبی کشمیر کے سبھی اضلاع سے لاکھوں لوگ برہان کے جنازے میں شرکت کے لیے چل پڑے، لیکن قابض نے جگہ جگہ ان کا راستہ روکا جس کے بعد سکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں شدت اختیار کر گئی۔ کشمیر میں جاری کشیدگی سے 40 سے زائد افراد شہید اور ڈیڑھ ہزار زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہروں کے دوران زخمی ہونے والے پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کی تعداد بھی ہزار سے زائد ہے۔ وادی کے تمام دس اضلاع میں سخت کرفیو نافذ کردیا ہے۔ دس روز سے ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور اخبارات کی اشاعت پر پابندی ہے۔ تعلیمی اداروں میں 24 جولائی تک تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

مزید :

صفحہ آخر -