وحشیانہ لاٹھی چارج، پولیس نے مظاہرین کو تتر بترکردیا، اسلم ڈھولا سپرد خاک
چوک میتلا(نامہ نگار228 نمائندہ پاکستان) گذشتہ سے پیوستہ روزتھا نہ ٹبہ سلطان پور کی حدود چوک میتلا کے چک نمبر166ڈبلیو بی میں مبینہ پولیس مقابلہ میں 9بچوں باپ محمد اسلم ڈھولا کو تھا نہ کے ٹاؤٹ نوید وڑائچ کے ساتھ مل کر ہلاک کروادیا تھا جس کے خلاف ہلاک ہونے والے محمد اسلم ڈھولا کے ورثاء ہفتہ کی صبح8بجے سے لیکررات 3بجے تک چوک میتلا میں احتجاجی دھر نا دئیے بیٹھے رہے جس کے باعث روڈ بند ہو نے کی وجہ سے خانیوال سے لیکر بہاولپور تک روڈ ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند رہا احتجاجی دھر نا کے مظاہرین سے مذاکرات کر نے کے لیے ڈی پی او وہاڑی غازی صلاح الدین ،ڈی ایس پی میلسی چوہدری شبیر احمد وڑائچ خود تھا نہ میں آئے جہاں پر تمام معاملات طے ہو کر ایف آر درج کر نے کا حکم ڈی پی او وہاڑی نے دیا لیکن ڈی پی او وہاڑی غازی صلاح الدین کے حکم کے باوجود رات گئے تک ایف آر کا اندراج نہ ہوسکا ہے جس کی وجہ سے احتجاج دھر نا میں شریک خواتین م مرد اور بچے رات کے وقت بھی احتجاج کر نے پر مجبو ر رہے اور مظاہرین سارا دن احتجاج کرتے ہوئے تھک گئے تھے جس کے لیے وہ آرام کر نے کے لیے چوک میتلا کے وسط میں ہی سڑ ک پر سوگئے تھے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری نے دھاوا بول کر مظاہرین پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے اُنہیں رات کے وقت بھاگنے پر مجبور کردیا گیا لاٹھی چارج کی وجہ سے مظاہرین منتشر ہوگئے اور پولیس نے 18گھنٹے سے بند روڈ کو ٹریفک کے لیے کھلوادیا ہے ہلاک ہونے والے محمد اسلم ڈھولا کی لاش پولیس نے 28گھنٹے بعد پولیس کی سختی سیکورٹی میں ورثاء کے حوالے کی اور محمد اسلم ڈھولا کی نماز جنازہ مبینہ پولیس مقابلہ کے بعد38گھنٹے بعد ادا کی گئی جس کی وجہ سے شدید گرمی میں ہلاک ہو نے والے محمد اسلم کی لاش بھی خراب ہو نا شروع ہوگئی تھی محمد اسلم کو نماز جنازہ کی اداگئی کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔