مسلمان لڑکی کو ملکہ حسن منتخب کر لیا گیا اور مقابلہ جیتتے ہی ایسا اعلان کر دیا کہ مسلمانوں کے دل جیت لئے

مسلمان لڑکی کو ملکہ حسن منتخب کر لیا گیا اور مقابلہ جیتتے ہی ایسا اعلان کر ...
مسلمان لڑکی کو ملکہ حسن منتخب کر لیا گیا اور مقابلہ جیتتے ہی ایسا اعلان کر دیا کہ مسلمانوں کے دل جیت لئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

میلبرن (مانیٹرنگ ڈیسک) دو دہائیاں قبل بوسنیا سے ایک پناہ گزین بچی کے طور پر آسٹریلیا آنے والی مسلمان لڑکی آج ’مس ورلڈ آسٹریلیا‘ منتخب ہو گئی ہے۔ اس لڑکی نے فتح کا تاج پہنتے ہی اسلام اور مسلمانوں کے متعلق کچھ ایسی باتیں کہہ دیں کہ جن کی آسٹریلیا جیسے ملک میں کوئی بھی توقع نہیں کر رہا تھا۔ 

میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 25 سالہ عاصمہ ولوڈر بوسنیا کی جنگ کے آغاز کے بعد اپنے والدین کے ساتھ آسٹریلیا آئی۔ ملکہ حسن کا اعزاز جیتنے کے بعد انہیں اپنے خیالات کے اظہار کی دعوت دی گئی تو وہ کہنے لگیں ’’میں ایک مسلمان ہوں اور کوشش کروں گی کہ اپنی جیت اور شہرت کو اپنے مذہب کے بارے میں پائی جانیوالی غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلئے استعمال کروں۔ جس اسلام کو میں جانتی ہوں، جو کہ قرآن مجید نے سکھایا ہے ، اس کا ان تمام منفی باتوں سے کوئی تعلق نہیں جو آجکل دنیا میں ہو رہی ہیں۔ لوگ ان مظالم کیلئے مذہب کو الزام دیتے ہیں لیکن وہ ایسا کر کے اصل ظالموں کے کردار پر پردہ ڈالتے ہیں۔ ایسے میں اصل مجرم بچ نکلتے ہیں اور کوئی ان کے بارے میں بات نہیں کرتا کیونکہ ہم سارا الزام مذہب پر ڈال دیتے ہیں۔ میں کوشش کروں گی کہ اسلام کے بارے میں پھیلائی گئی غلط فہمیوں کا خاتمہ کر سکوں۔ میں آپ سب کو یقین دلاتی ہوں کہ آجکل اسلام کے متعلق مغرب میں جو کچھ کہا جا رہا ہے وہ درست نہیں ہے۔ اسلام امن، محبت ، اتحاد اور بھائی چارے کا مذہب ہے۔ یہ امن، سلامتی اور دلوں کو منور کرنے والی روشنی ہے۔‘‘
ملکہ حسن منتخب ہونے والی لڑکی کی ایسی تقریر نے سننے والوں کو حیران کر دیا۔ اگرچہ کچھ تعصب پسندوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے لیکن اکثریت نے ان کے خیالات اور نیک جذبے کو سراہا ہے۔
عاصمہ اس سے پہلے 2008 ء میں مس ٹین آسٹریلیا بھی منتخب ہو چکی ہیں۔ انہوں نے سائیکولوجی کے مضمون میں ڈگری حاصل کی ہے اور کریمینل پروفائلر کے طور پر کام کرتے ہوئے خطرناک مجرموں کو پکڑنے میں مدد کرتی ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -