گھریلوں ناچاکی بڑھنے کا ریکارڈ ، لاہور ہائیکورٹ میں ایک ہی روز 11بچوں کی حوالگی کیس کی سماعت

گھریلوں ناچاکی بڑھنے کا ریکارڈ ، لاہور ہائیکورٹ میں ایک ہی روز 11بچوں کی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگارخصوصی)گھریلو ناچاقی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث لاہورہائیکورٹ میں بھی بچوں کی حوالگی کیسزمیں اضافہ ہوگیاہے۔گزشتہ روزعدالت عالیہ نے مختلف کیسوں میں 11بچوں کی حوالگی کے معاملہ کی سماعت ہوئی ،عدالت نے 5بچوں کی حوالگی کیس میں میاں بیوی کی صلح کی بنیاد پرکیس نمٹا دیا،دوسرے کیس میں ایک بیٹا ماں اوردوبیٹیاں باپ کے حوالے کردیں جبکہ تیسرے کیس میں بچوں کے والدین کومصالحت کاموقع دے دیاگیا۔پہلے کیس میں جسٹس طارق افتخاراحمد نے مسمات کبریٰ بی بی کی درخواست پرسماعت کی ، خاتون کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ اس کے خاوند محمد امین نے اسے گھر سے نکال کر5بچے علی رضا، ثانیہ ، احمد رضا، عامرعلی اورسعدیہ کواپنے پاس رکھا ہوا ہے، درخواست گزارخاتون نے استدعا کی کہ پانچوں بچوں کو باپ کی تحویل سے لے کرماں کے حوالے کیا جائے ، عدالتی حکم پرکنگن پورپولیس نے بچوں کوباپ سمیت پیش کیاتاہم عدالت کے سمجھانے پرمیاں بیوی نے کمرہ عدالت میں صلح کرلی اورخوشی خوشی ہائیکورٹ سے وااپس چلے گئے، اسی عدالت نے مسمات صاحب بی بی کی درخواست پرسماعت کرتے ہوئے باپ کی تحویل سے ایک بیٹے یاسین کو بازیاب کراکے ماں کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا جبکہ دوبیٹیوں تسنیم اورچمن کو باپ محمد یوسف کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی ، جسٹس سرداراحمد نعیم نے کومل بی بی کی درخواست پرسماعت کی جس میں خاتون کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ اس کے خاوند ثمرمسیح نے اسے گھر سے نکال کرتین بچے 7سالہ دائم ، 6 سالہ امان اور3 سالہ جائیکا کو اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے۔ عدالتی حکم پرناروال پولیس نے بچوں کو باپ سمیت پیش کیا تاہم عدالت نے میاں بیوی کو مصالحت کا موقع دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 31جولائی تک ملتوی کردی۔
والدین کیس

مزید :

علاقائی -