جے آئی ٹی رپورٹ کی سماعت، کمرہ عدالت میں تل دھرنے کی جگہ نہ رہی

جے آئی ٹی رپورٹ کی سماعت، کمرہ عدالت میں تل دھرنے کی جگہ نہ رہی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی کی رپورٹ پر سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی،سیاسی رہنماؤں ، وکلاء اور میڈیا کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد کورٹ روم میں داخل نہ ہو پائی، شیخ رشید نے اپنی نشست پیپلز پارٹی کے رہنما وسینئر قانون دان لطیف کھوسہ کو دینے کی پیشکش کی۔ سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کورٹ روم نمبر 2میں ہوئی، اس موقع پر کمرہ عدالت کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، بعض افراد دم گھٹنے کے باعث کورٹ روم سے باہر نکل آئے،پہلی قطار میں چودھری شجاعت حسین، راجہ ظفر الحق، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، سراج الحق سمیت دیگر سیاسی رہنما اور حکومت و اپوزیشن جماعتوں کے وکلاء بیٹھے تھے۔ کورٹ روم میں تمام نشستیں پر ہونے کے باعث وکلاء، سیاسی رہنماؤں اور میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعدادکمرہ عدالت کے داخلی دروازوں تک کھڑی رہی تاہم بعض وکلاء نشست نہ ملنے پر شورشرابہ کرتے رہے۔سماعت کے موقع پر ملک کی سیاسی قیادت نے عدالت عظمیٰ کا رخ کیا،حکومتی واپوزیشن جماعتوں کے رہنما سپریم کورٹ پہنچے، سپریم کورٹ آنے والے حکومتی رہنماؤں میں سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق، وزیر مملکت عابد شیر علی، وزیراعظم کے معاون خصوصی امیر مقام، وزیر مملکت مریم اورنگزیب اور دانیال عزیز سمیت دیگر شامل تھے جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی، سینیٹر شبیر فراز، شفقت محمود، اعجاز چو دھری اور فواد چو دھری، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چو دھری شجاعت حسین ،راجہ بشارت، جماعت اسلامی کے سینیٹر سراج الحق، لیاقت بلوچ، پیپلز پارٹی کے فیصل کریم کنڈی، چو دھری منظور،مصطفی نواز کھوکھر، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد اور ایم کیو ایم کے فاروق ستاربھی سپریم کورٹ پہنچے۔ سپریم کورٹ میں سیاسی رہنماؤں کی آمد کے موقع پر گہما گہمی دیکھنے میں آئی۔