حمایت علی شاعر کی رحلت
اُردو کے ممتاز شاعر، ادیب، نغمہ نگار اور ماہر تعلیم حمایت علی شاعر کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں 93برس کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ کچھ عرصے سے زیر علاج تھے، کہ دِل کا دورہ جان لیوا ثابت ہوا، تدفین بھی ٹورنٹو میں کر دی گئی، جنگ ِ ستمبر1965ء میں اُن کا نغمہ ”جاگ اٹھا ہے سارا وطن“ بہت مقبول ہوا تھا آج بھی اس کی مقبولیت قائم ہے اور سننے والوں کے دِلوں کو گرماتا ہے، حکومت پاکستان نے 2002ء میں حمایت علی شاعر کو اُن کی خدمات کے اعتراف میں تمغہئ حسن ِ کارکردگی دیا تھا، اس سے پہلے وہ فلم ”آنچل“ اور ”دامن“ میں بہترین گانے لکھنے پر نگار ایوارڈ حاصل کر چکے تھے، وہ کراچی یونیورسٹی میں درس و تدریس سے بھی وابستہ رہے، وہ بسیار نویس تھے اور بہت سی تصانیف یادگار چھوڑی ہیں، جن میں چند ایک یہ ہیں ”آگ میں پھول“ ”شکست ِ آرزو“ ”مٹی کا قرض“ ”تشنگی کا سفر“، ”حرف حرف“ ”روشنی“ ”دودِ چراغِ محفل“ انہوں نے اپنی منظوم سوانح حیات بھی لکھی، وہ اورنگ آباد دکن میں پیدا ہوئے، عمر کراچی میں گزاری، موت دیارِ غیر میں ہوئی، طویل عمر میں اُن کا ادبی و شعری سفر بھی خاصا طویل ہے اور مدتوں اُن کی تصانیف یاد رکھی جائیں گی، اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔