معلومات تک رسائی ایکٹ 2013ء دنیا کے 24ممالک میں بہترین ڈکلیئر ہوا، شوکت یوسفزئی
پشاور(سٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ معلومات تک رسائی ایکٹ 2013 ء دنیا کے 124 ممالک میں سب سے بہترین ایکٹ ڈکلیئر ہوا ہے معلومات تک رسائی ایکٹ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق شفافیت اور احتساب کے عمل کی طرف ایک کامیاب کاوش ہے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام حکومتی امور میں شرکت آرٹی آئی ایکٹ کے ذریعے ممکن بناسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ اب عوام کسی بھی حکومتی اقدام کے بارے میں بروقت اور درست معلومات حاصل کرنے کا حق رکھتے ہیں جسکی بدولت صحیح معنوں میں حکمران اور حکومتی ادارے عوام کے سامنے جوابدہ ہوگئے ہیں جو نئے پاکستان میں ہی ممکن ہوا ہے پچھلی حکومتوں کے غلط پالیسیوں، کرپشن اور لوٹ مار کی وجہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن عمران خان کے درست اور سخت فیصلوں نے نہ صرف ملک کو بچالیا بلکہ ترقی کی راہ پر بھی گامزن کردیا ہے بہت جلد مشکل وقت ختم ہوکر عوام کو سخت فیصلوں کے ثمرات ملیں گے وہ ملاکنڈ ڈویژن تک معلومات تک رسائی ایکٹ 2013 ء کی توسیع کے بارے میں آگاہی سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے سیمینار میں آرٹی آئی کے چیف کمشنر عظمت حنیف اورکزئی، ضلعی انتظامیہ، سول سوسائٹی، سرکاری افسران اور وکلاء برادری سمیت دیگر لوگوں نے کافی تعداد میں شرکت کی عظمت حنیف اور کزئی نے ایکٹ کے بارے میں شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی اور اعراض و مقاصد کے بارے میں بتایا صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ایکٹ ریاست مدینہ کا سوچ سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے ریاست مدینہ میں بھی ہرکسی کو معلومات کی فراہمی اور جاننے کا حق حاصل تھا اس ایکٹ کے ذریعے شفافیت اور احتساب کے عمل کو مزید مضبوط بنادیا گیا ہے جسکو بین الاقوامی سطح پر پوری دنیا میں پذیرائی حاصل ہوگئی ہے کرپٹ حکمران اپنے اثاثے چھپاتے تھے اب عوام کو یہ حق حاصل ہوگیا ہے کہ وہ کرپٹ اور چور لوگوں سے ان کے اثاثوں کے بارے میں پوچھے انہوں نے کہا کہ سیاست میں آنے سے پہلے کرپٹ لوگوں کے پاس سائیکل نہیں ہوتا تھا اب بڑی بڑی گاڑیوں اور گھروں کے مالک کیسے بن گئے ہیں کرپٹ لوگوں سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائیگا چوروں اور لٹیروں کو ملکی اور غیر ملکی اثاثوں کا جواب عوام کو دینا ہوگا شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ ایک دوسرے کو گالیاں اور مارنے کی دھمکی دینے والے پی پی پی اور پی ایم ایل این کے لٹیرے اور چور اپنا کرپشن چھپانے کیلئے ایک دوسرے کے قریب ہوگئے ہیں جس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بجلی 1250 ارب روپے، گیس 54 ارب روپے، پی آئی اے 350 ارب روپے، سٹیل مل اور دوسرے ادارے خسارے میں چلے گئے مہنگائی چھ سات مہینوں کی وجہ سے نہیں آتی بلکہ ان کے وجوہات ان چوروں کے لئے گئے 30 ہزار ارب روپے کا بیرونی قرض ہے جس پر آج وزیر اعظم عمران خان تقریباً 7 ارب روپے سود واپس کررہاہے اپوزیشن کے اتحاد کے بارے میں بات کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ فضل الرحمٰن نے حکومت کے تیسرے دن کہا کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے اصل میں اسکی ناراضگی کی وجہ اسمبلی سے باہر ہونا ہے عمران خان کے 126 دن کے دھرنے کی بدولت عوام میں شعور آگیا ہے عوام نے ان سب کو مسترد کردیا ہے چاہے یہ جتنے بھی تحریک چلائے ملک کی خاطر احتساب کا عمل کسی حال نہیں روکے گا عمران خان ایک دن کی حکومت کریگا لیکن کرپشن پر کھبی بھی کمپرومائز نہیں کریگا انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کیلئے قرضوں کا خاتمہ بہت ضروری ہے عوام کو یہ اطمینان ہوچکا ہے کہ ان کا وزیراعظم عمران خان چور نہیں ہے مستقبل محفوظ ہے اور بہت جلد مشکل حالات سے نکل کر ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے گا۔