شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری پر مولانا فضل الرحمان بھی بول پڑے
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن )جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کوئی نئی بات نہیں ہے،برائےنام اورجعلی وزیراعظم کے خلاف کیسز پرہرطرف خاموشی ہے،یہ لوگ اپنے اقتدار کو طول دینےکیلئےامریکابھیک مانگنےجارہےہیں،مقتدر ادارے عوامی رائے کااحترام کرتے ہوئے تصادم سےگریز کریں۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےمولانا فضل الرحمن نےکہا کہشاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،نیب بطور ادارہ حزب اختلاف کے خلاف مسلسل استعمال ہورہا ہے اپوزیشن رہنماؤں کوگرفتار کرکے جیل میں ڈالنا انتقامی عمل ہے، حکومت کے خلاف بولنے پرانہیں انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ان کا کہناتھا کہیہ لوگ اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے امریکا بھیک مانگنے جارہے ہیں،قادیانی لابی بھی متحرک ہوچکی ،امریکا ختم نبوتﷺ قانون کے حوالے سے پاکستان پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے جس پر صدر ڈونلڈٹرمپ کی گفتگو بھی سامنے آچکی ہے،قوم کو بتایا جائے کہ وزیراعظم امریکا کس ایجنڈے پرجارہے ہیں؟قوم ہوشیار رہے ہم کسی قیمت بین الاقوامی ایجنڈا ملک پر مسلط نہیں ہونے دیں گے ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حزب اختلاف کےخلاف نیب مسلسل استعمال ہو رہاہے، نیب کی یک طرفہ کارروائیاں جاری ہیں، ہم ایسی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، تاجروں کی کامیاب ہڑتال نے حکومت کی پالیسی کو مسترد کردیاہے، ہرشخص نااہل حکومت کافوری استعفیٰ چاہتا ہے۔
انہوں نےکہاکہعقیدہ ختم نبوتﷺ کےعنوان سے12تاریخی ملک گیرملین مارچ مکمل کرچکےہیں،25جولائی پشاوراور 28 جولائی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا،پاکستان کی معاشی صورتحال پر عوام بے چین ہے جمہوری دنیا میں عوام کی رائے کو دیکھا جاتا ہے،مقتدر ادارے عوام کی رائے کااحترام کریں اور تصادم سےگریز کریں ۔