کورونا کیخلاف اینٹی ٹی بی ویکسین سود مند ہو سکتی ہے: پروفیسر جاوید اکرم
لاہور (جاوید اقبال)یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ بی سی جی(Bacillus clamette guerin)نامی ویکسین کو کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت بڑھانے کے لئے استعمال کرنا سودمند ثابت ہو سکتا ہے، 50 سال کی عمر سے بڑے لوگ اور وہ لوگ جو مختلف کرونک بیماریوں میں مبتلا ہیں اور جسمانی طور پر لاغر اور کمزور ہو چکے ہیں یا ان کے اندر قوت مدافعت عام آدمی کے مقابلے میں کم ہے ان سب کو ایک مرتبہ (بی سی جی) ویکسین کی ایک ڈوز لینا مفید ہے،ایسا کرنے سے 50سال کی عمر سے زائد لوگ بڑی حد تک کرونا وائرس کے حملے سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔گزشتہ روز روزنامہ پاکستان سے خصوصی گفتگو کر تے ہوئے پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ بی سی جی نامی ویکسین ٹی بی سے بچاؤ کے لئے استعمال کی جاتی ہے اور بچپن میں تقریبا ہر پاکستانی کو اس ویکسین کے ایک یا دو ٹیکے لگے ہوئے ہیں وہ ٹی بی (TB)کی بکٹیریل انفیکشن سے بڑی حد تک زندگی بھر کے لئے محفوظ ہو جاتا ہے کیونکہ ٹی بی بیکٹیریل انفیکشن ہے اور اس نے ٹی بی سے بچانے کے لیے کامیاب نتائج دئیے۔ آج بھی حفاظتی ٹیکوں میں یہ ہر بچے کو پیدائش کے چھٹے ماہ کے اندر اندر لگتی ہے۔اب ہم نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اندر ایک ہزار افراد پر بکٹیریل اور وائرل انفیکشن سے بچاؤ کیلئے کون سی ادویات مفید ہے اور کونسی میڈیسن کرونا وائرس کے مریض کے لیے بہتر ثابت ہو سکتی ہے ٹرائل کیے ہیں جس میں ایک بات کھل کر سامنے آئی ہے کہ کے ٹی وی سے بچاؤ کے لئے استعمال کی جانے والی بی سی جی (BCG) نا می ویکسین کورونا کے مریضوں میں قوت مدافعت بڑھانے اور کسی حد تک کورونا سے ہونے والی شرح اموات کم کرنے کے لیے سود مند ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق میں ثابت ہوا کورونا وائرس68 سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر زندہ نہیں رہ سکتا لیکن اس نے اب تک سرد اور گرم دونوں علاقوں کے لوگوں کو شکار کیا ہے۔ پاکستان کے لوگ اس طرح سے بھی محفوظ رہے ہیں کہ پاکستان ملیریل بیلٹ میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ ابھی تک نہیں کہہ سکتے کرونا وائرس کا شکار مریضوں میں بی سی جی ویکسین کس حد تک قوت مدافعت بڑھاسکتی ہے اس کا فیصلہ کوئی حتمی رپورٹ سامنے آنے پر کیا جائے گا۔
پروفیسر جاوید اکرم