پاکستان سے تجارت بڑھانا چاہتے ہیں، انڈونیشین سفیر، آسیان مارکیٹ تک رسائی دی جائے: صدر فیصل آباد چیمبر

پاکستان سے تجارت بڑھانا چاہتے ہیں، انڈونیشین سفیر، آسیان مارکیٹ تک رسائی دی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


فیصل آباد(سٹی رپورٹر)انڈونیشین سفیر اوان سویودی امری نے کہا ہے کہ کوروناسے انڈونیشیا کی شرح نمو منفی 4فیصد رہنے کی توقع ہے تاہم اس صورتحال سے نکلنے کیلئے دوست ملکوں کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے عہدیداروں سے ایک زوم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انڈونیشین سفیر نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ہمارے جیسے ملکوں کو زبردست دھچکا لگا ہے جس کے ازالہ کیلئے ٹھوس معاشی اقدامات اٹھانے ہوں گے اور اس سلسلہ میں دو طرفہ تجارت کو بڑھانے پر زیادہ توجہ دی جائے۔ انہوں نے فیصل آباد چیمبر کے عہدیداروں کو انڈونیشیا کے سفارتخانہ میں آنے کی دعوت دی تاکہ دو طرفہ تجارتی تعلقات پر کھل کے بات چیت ہو سکے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست فضائی پروازیں شروع ہونی چاہیں مگر موجودہ حالات میں ایسا نظر نہیں آتا۔ قبل ازیں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان قریبی دوستانہ تعلقات کو مضبوط معاشی تعلقات میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان او رانڈونیشیا کی دو طرفہ تجارت کا حجم 2.32ارب ڈالر ہے جسے 5ارب ڈالر ہونا چاہیے۔ اس وقت پاکستان انڈونیشیا کو 140ملین ڈالر کی برآمدات کر رہا ہے جبکہ انڈونیشی برآمدات 2222ملین ڈالر ہیں۔ اس طرح فی الحال تجارتی توازن انڈونیشیا کے حق میں ہے۔ دونوں ملکوں نے ترجیحی تجارتی معاہدہ پر 2012میں دستخط کئے تھے جس سے 2011-12میں دو طرفہ تجارت 1.58ارب ڈالر سے 2019میں 2.32ارب ڈالر ہو گئی تاہم اب دونوں ملک فری تجارتی معاہدہ کرنے پر کام کر رہے ہیں جس سے دو طرفہ تجارت میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کی برآمدات کو وسط ایشیائی ریاستوں تک جبکہ انڈونیشیا پاکستان کو آسیان کی 2ٹریلین ڈالر کی مارکیٹ تک رسائی دے سکتا ہے۔ انہوں نے انڈونیشیا کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی بھی دعوت دی اور کہا کہ ا س سلسلہ میں حکومت پاکستان خصوصی مراعات دے رہی ہے۔ جبکہ سی پیک کے تحت فیصل آباد میں علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی بھی تعمیر کیا جارہا ہے جہاں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بہترین ماحول اور سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کو تازہ فروٹ اور سبزیاں بھی برآمد کر سکتا ہے۔
فیصل آباد چیمبر

مزید :

صفحہ آخر -