بچوں میں ڈیجیٹل سوچ کو فروغ دیا جائے، صدر یو ایم ٹی
لاہور (پ ر) یو نیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ایم ٹی) کے صدر ابراہیم حسن مرادنے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بحیثیت قوم اپنے بچوں کو اکیسویں صدی کے تصورات کے ساتھ سیکھنے کے جدید طریقوں سے آگاہ رہنے کے حوالے سے باا ختیار بنانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ والدین، اساتذہ اور پالیسی سازوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ سکول جانے والے بچوں میں ڈیجیٹل سوچ کو فروغ دیں جوانہیں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوگی۔ نوجوان طلباء کو ویب پر مبنی ٹولز و ایپلی کیشنز کی تعلیم خاص طور پر دینی چاہیئے تا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل تعلیم کو فروغ ملے اور ایک پڑھا لکھا معاشرہ قائم ہو سکے۔ابراہیم حسن مراد کا کہنا تھا کہ اس ڈیجیٹل دور میں کوڈنگ کی بنیادی تعلیم کو متعارف کروانا اور بچوں کو آس پاس کی جدید ٹیکنالوجی سے آشنا کروانا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل دور کی آمد سے دنیا جدید رجحانات کے مطابق تبدیل ہو رہی ہے اور روایتی طریقوں کا رجحان ختم ہو رہا ہے۔ انہون نے بتایا کہ ہم اب جس دور میں داخل ہو رہے ہیں و ہ ڈیجیٹل ہے لہذا ہمیں اپنے بچوں کو ابتدائی عمر میں ہی اکیسویں صدی کے جدید رجحانات کے مطابق مستقبل کے مسائل حل کرنے کی مہارتیں سیکھنے کے قابل بنانا چاہیئے۔
ابراہیم مراد نے خیالات کا اظہار کرتے ہو ئے مزید بتا یا کہ ہمیں مستقبل کے تعلیمی نظام کو آج کے سکولز کی تعلیم میں شامل کرکے مستقبل کے مقاصد وضع کرنے ہونگے اور یہ تب ہی ممکن ہو سکتا ہے جب ہم قومی نصاب میں لازمی مضا مین کی حیثیت سے کمپیوٹنگ اور کوڈنگ جیسی ڈیجیٹل کورسسز کو شامل کریں گے۔آخر میں انکا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈیجیٹل تعلیم کا حصول ہمارے بچوں میں تنقیدی سوچ اور لوجیکل ریزننگ پیدا کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔