وہ ممالک جن کی سربراہان خواتین ہیں وہاں کورونا وائرس نے کتنی تباہی مچائی؟ جان کر آپ کو بھی یقین نہ آئے

وہ ممالک جن کی سربراہان خواتین ہیں وہاں کورونا وائرس نے کتنی تباہی مچائی؟ ...
وہ ممالک جن کی سربراہان خواتین ہیں وہاں کورونا وائرس نے کتنی تباہی مچائی؟ جان کر آپ کو بھی یقین نہ آئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ڈبلن(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کی تباہ کاری کے حوالے سے آئرلینڈ کے سائنسدانوں نے ممالک کے سربراہان کی جنس کے لحاظ سے ایک تحقیق کی ہے جس میں مرد سربراہان اور خواتین سربراہان کے ممالک میں وائرس کی تباہ کاریوں کی تفصیل دی گئی ہے اور اس تحقیق میں ایسے نتائج سامنے آئے ہیں کہ یقین کرنا مشکل ہو جائے۔ میل آن لائن کے مطابق ٹرینٹی کالج ڈبلن کے سائنسدانوں کی ٹیم نے اس تحقیق میں 35ممالک میں کورونا وائرس کے اعدادوشمار، اس کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات اور ملکی سربراہوں کی جنس کا تجزیہ کیا۔ ان 35میں سے 10ملک ایسے تھے جن کی سربراہ خواتین ہیں۔

تحقیقاتی نتائج میں سائنسدانوں نے حیران کن انکشاف کیا کہ ”جن ممالک کے سربراہان مرد تھے، وہاں دوسرے ممالک کی نسبت کورونا وائرس سے 5گنا زیادہ اموات ہوئیں۔“

سائنسدانوں نے اس کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ مرد سربراہوں نے اپنے ممالک میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات کرتے ہوئے ملک کا معاشی مفاد مدنظر رکھا جبکہ خواتین سربراہوں نے اپنے شہریوں کے تحفظ کو ترجیح دی، جس کے نتیجے میں مرد سربراہوں کے ممالک میں کورونا وائرس زیادہ پھیلا اور زیادہ اموات ہوئیں جبکہ خواتین سربراہوں کے ممالک میں وائرس پر بہت جلد قابو پا لیا گیا اور اموات بہت کم ہوئیں۔“ جن ممالک کی سربراہ خواتین تھیں، ان میں نیوزی لینڈ، جرمنی، ڈنمارک، فن لینڈ و دیگر ملک شامل ہیں۔ تحقیق کے مطابق جن ممالک کی سربراہ خواتین تھیں وہاں فی 10لاکھ آبادی شرح اموات 4.8رہی جبکہ جن ممالک کے سربراہ مرد تھے وہاں فی 10لاکھ آبادی شرح اموات 21فیصد رہی۔