متعدد بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والا پاکستانی ٹیچر، ایسا شرمناک انکشاف کہ ہر شہری کا رنگ لال ہوجائے
خیر پور(مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور کے تعلیمی اداروں کی طالبات نے حالیہ ہفتوں میں اپنے ٹیچرز کی شرمناک حرکات کا سوشل میڈیا پر پردہ چاک کیا، جس پر پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی کہ کس طرح ایک روحانی باپ ایسی غلیظ حرکت کر سکتا ہے۔ اب سندھ سے ایک ایسے بدبخت ٹیچر کے متعلق خبر آ گئی ہے جس نے متعدد طلباء کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ویب سائٹ incpak.com کے مطابق یہ خبر ضلع خیرپور کے شہر ٹھری میرواہ سے سامنے آئی ہے۔ ملزم کی شناخت سارنگ شر کے نام سے بتائی جا رہی ہے، جو گریڈ 17کا ریٹائرڈ ٹیچر تھا اور اب طلبہ کو ٹیوشن پڑھاتا تھا۔ اس کی اکیڈمی میں 130 سے زائد بچے زیر تعلیم تھے۔
رپورٹ کے مطابق سارنگ نامی یہ جنسی درندہ کم عمر طلبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر ان کی ویڈیوز بنالیتا تھا اور انہیں بلیک میل کرتا تھا۔ وہ سالوں سے یہ مکروہ دھندہ کر رہا تھا۔ رپورٹس کے مطابق ملزم مبینہ طور پر طلبا کے ساتھ گروپ کی شکل میں بھی جنسی تعلق قائم کرتا تھااور ان کی ویڈیوز بناتا تھا۔
ملزم کے بااثر ہونے کی وجہ سے پولیس نے اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تاہم سوشل میڈیا پر اس کی بچوں سے زیادتی کی تصاویر سامنے آنے پر پولیس نے اسے جمعہ کو گرفتار کرلیا۔ سوشل میڈیا پر بعض لوگ دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ خفیہ انٹرنیٹ ’ڈارک ویب‘ کے لیے کام کرتا تھا اور وہاں یہ ویڈیوز فروخت کرتا تھا۔