عوامی تحریک کے 6کارکنوں کی اجتماعی نماز جنازہ ادا ، قاتلوں کے بنائے ہوئے کمیشن کو نہیں مانتے: ڈاکٹر طاہر القادری
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں جاں بحق ہونے والی دو خواتین سمیت پاکستان عوامی تحریک کے 6کارکنوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔نماز جنازہ ڈاکٹر طاہر القادری کے صاحبزادہ حسن محئی الدین نے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹری میں پڑھائی ، نماز جنازہ میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید سمیت تحریک انصاف اورچوہدری پرویز الٰہی سمیت مسلم لیگ قائد اعظم کے رہنماﺅںاوربڑی تعداد میں سیاسی و مذہنی رہنماﺅں نے شرکت کی ۔نماز جنازہ میں منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے سینکڑوں کارکنوں اور طاہر القادری کے دوسر ے صاحبزادے حسین محئی الدین نے بھی شرکت کی ۔مرحومین میں سے تنزیلہ ، شازیہ ،صفدر علی ، محمد عمر ، محمد اقبال اور عاصم کی نماز جنازہ ادا کی گئی جبکہ دو کارکنوں کی میتیں آبادئی علاقوں میں بجھوادی گئی ہے ، جہاں نماز جنازہ کے بعد انہیں سپرد خاک کیا جائے گا۔نماز جنازہ کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی سے بدلہ نہیں لیں گے ،اگر ہمارے نام پر کوئی دہشت گردی کی کارروائی ہوئی تو وہ جھوٹ ہوگا ہم اس سے بری ہونے کا اعلان کرتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے شہدا کو انقلاب کے لئے قبول کیا ،اللہ اور اس کے رسول کے سامنے ہم سرخرو ہوں گے ، شہید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا ، اللہ ان شہدا کے خون کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائیں،تحریک منہاج القرآن لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے اورورثا کی کفالت کرے گی ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے واقعہ پر جوڈیشل کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قاتلوں کے بنائے ہوئے کمیشن کو نہیں مانتے ،جوڈیشل کمیشن میں یہی قاتل شامل ہوں گے، ہم اپنا کمیشن انقلاب آنے کے بعد بنائیں گے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ تمام حمایتی جماعتوں سے مشاورت کے بعد بتاﺅں گا، انہوں نے سانحہ پر ہمدردی کا اظہار کرنے والی تمام جماعتوں کو شکریہ بھی ادا کیا ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے وصیت کی کہ اگر23جون کو میری آمد پرمجھے بھی شہید کر دیا گیاتو اس دھرتی پر مکمل طور پر انقلاب آنے تک مجھے سپرد خاک نہ کیا جائے ، انقلاب آنے کے بعد مجھے دفن کرنے کی اجازت ہوگی اس سے قبل نہیں۔