سانحہ ماڈل ٹاﺅن نے لال مسجد آپریشن کی تلخ یادیں تازہ کردیں
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سانحہ ماڈل ٹاﺅن نے فوجی ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے دور میں لال مسجد پر ہونے والے آپریشن کی تلخ یادیں تازہ کردیں۔ مرکزی سیکریٹریٹ میں موجود خواتین اور بزرگ شہریوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا گیا۔ اہلکار گالیاں دے کر شہریوں کو گاڑیوں میں پھینکتے رہے۔ بانس کے ڈنڈے ٹوٹنے پر درختوں سے ٹہنیاں توڑ کر شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس اہلکاروں میں کارکنوں کے خلاف شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا۔ مرکزی سیکرٹریٹ میں خواتین کی موجودگی کی اطلاع کے باوجود چند لیڈی پولیس اہلکار ہی موجود تھیں، جبکہ مرد اہلکاروں نے خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ زخمی سڑکوں پر پڑے رہے۔ پولیس کارکنوں کو تھانوں کے زیر استعمال گاڑیوں میں رکھا جس کے بعد ان کو دیگر گاڑیوں میں منتقل کیا گیا، حراست میں لئے جانے والے تمام کارکنوں کو مختلف تھانوں میں رکھا گیا ہے۔