حکومت قومیسپیکر اسمبلی کی نہیں سنتی تو وہ استعفی دے دیں،ن لیگ

حکومت قومیسپیکر اسمبلی کی نہیں سنتی تو وہ استعفی دے دیں،ن لیگ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اگر حکمران جماعت اسپیکر اسمبلی کی نہیں سنتی تو وہ استعفی دیں اور باعزت طریقے سے گھر چلے جائیں۔ حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے احتجاج کے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنماوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسپیکر صاحب ایوان سنبھالنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو اسپیکر اپوزیشن کو بولنے نہ دے وہ ایوان کیسے چلائے گے اور آج ان کی اپنی جماعت جس نے انہیں منتخب کیا تھا اسپیکر کے خلاف ہیں اور ان کی سنتے نہیں ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ آج کی حقیقت ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کو وزیراعظم اور حکمران جماعت روک رہی ہے اور یہ پاکستان کی بدنصیبی ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس کا مقصد صرف ایک ہے کہ اس عوام دشمن اور آئی ایم ایف کے بجٹ سے توجہ ہٹائی جائے۔انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا ایک دن لگے، ایک ہفتہ، ایک مہینہ، ایک سال لگے اپوزیشن لیڈر تقریر کریں گے، پاکستان کے عوام کی بات کریں گے اور اس حکومت کا کھوکھلا پن، عوام دشمن پالیسیاں قوم کے سامنے رکھیں گے۔مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ ایوان میں بولنے کی اجازت نہیں، 38 سال میں پہلا ایوان دیکھا ہے جس میں بولنے کی اجازت نہیں ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسپیکر صاحب سے کہتا ہوں کہ اپنی، ایوان اور جمہوریت کی بے عزتی نہیں کروائیں، اگر حکمران جماعت آپ کی نہیں سنتی تو استعفی دیں اور باعزت طریقے سے گھر چلے جائیں۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت نے پہلے 100 دن مانگے، پھر 3 مہینے مانگے اب 10 مہینے ہونے کو آئے ہیں اور ان کی ناکامیوں کے ملبے تلے پاکستان کے عوام دب چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ حکمران جماعت اسمبلی چلنے نہیں دینا چاہتی، اگر اسمبلی نہیں چلے گی تو ان کا نقصان تو ہوگا ہی لیکن قوم کا، آئین کا اور جمہوریت کا نقصان بھی ہوگا۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ جب بھی سویلین طاقتیں ناکام ہوئی ہیں تو کوئی نہ کوئی ایسا اقدام ہوا ہے جو غیر آئینی ہو۔ان کا کہنا تھا کہ آج اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں چند دن پہلے جو ہوا حکومتی جماعت کی جانب سے ہوا۔
ن لیگ