وزیر معدنیات کا پروجیکٹ ڈائر یکٹر کا آگ میں جھلسنے پردکھ کا اظہار
پشاور (سٹاف رپورٹر) خیبر پختونخوا کے وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد علی ہفتہ اور اتوار کے روز محکمہ معدنیات کے کچھ افسران کے ہمراہ ہری پور، ایبٹ آباد اور ناران کے سرکاری دورے پر تھے کہ اس دوران ناران میں حادثاتی طور پرآگ لگ گئی جس میں محکمہ معدنیات کے ایک پروجیکٹ ڈائریکٹر عمران ہلال بری طرح جھلس گئے۔ وزیر معدنیات نے بتایا کہ عمران کو طبی امداد پہنچانے کیلے رات 3 بجے ایوب میڈیکل کمپلیکس لے جایا گیا لیکن وہاں نصرت نامی واحد نرس کے علاوہ ڈیوٹی پر مامور انچارج ڈاکٹر احتشام یا کوئی دوسرا ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف موجود نہیں تھا۔ وزیر معدنیات نے بتایا کہ مذکورہ نرس کا رویہ غیر مناسب تھا۔ وزیر معدنیات اور کمشنر ہزارہ کے بار بار ٹیلیفون کرنے کے باوجود انچارج ڈاکٹر احتشام ٹس سے مس نہ ہو سکا اور پوری رات کوئی ڈاکٹر مریض کے علاج کے لئے میسرنہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ رات 3 بجے سے لیکر صبح 10 بجے تک عمران ہلال بغیر علاج کے ہسپتال بیڈ پر پڑا رہا اور ہسپتال کے کسی ڈاکٹر نے انہیں کسی قسم کا علاج فراہم نہیں کیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ صبح 10 بجے کے بعد ایک طاہر نامی ڈاکٹر آیا۔ وزیر معدنیات نے کہا کہ مذکورہ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو کال کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے بھی کال اٹینڈ کرنے کی زحمت نہیں کی۔ وزیر معدنیات نے کہا کہ محکمہ صحت مذکورہ ڈاکٹروں اور عملہ کے خلاف فرائض میں کوتاہی برتنے، بداخلاقی سے پیش آنے اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائے۔ انہوں نے اس بات پر انتہائی افسو س کا اظہار کیا کہ اگر ہسپتال عملہ ایک سرکاری افسر کے ساتھ یہ رویہ اختیار کر سکتا ہے تو ایک عام آدمی کے ساتھ ان کا کیسا سلوک ہو گا۔