ٹیکس ایمنسٹی سکیم‘معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا‘ خالد ملک
فیصل آباد (بیورورپورٹ) معیشت کو دستاویزی شکل دینے کیلئے حکومت سخت اقدامات سے قبل خاص طور پر تاجر برادری کو اب تک ظاہر نہ کئے گئے اثاثوں کو باضابطہ بنانے کا آخری موقع دے رہی ہے۔ اس سلسلہ میں ایسٹ ڈکلیئریشن سکیم کے تحت 30جون 2019ء تک اب تک کسی بھی وجہ سے ظاہر نہ کئے جانے والے اثاثوں کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ یہ بات کمشنر لائلپور زون خالد ملک نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم کے تحت ملنے والی معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا اور کوئی بھی ادارہ ان اعلان کردہ اثاثوں کے بارے میں پوچھ گچھ نہیں کر سکے گا۔ محمد ذیشان ڈپٹی کمشنر ریجنل ٹیکس آفس نے ایمنسٹی سکیم بارے تفصیلاً پریزنٹیشن دیتے ہوئے ممبران کو آگاہ کیا کہ 30جون سے پہلے پہلے ملکی اور غیر ملکی اثاثہ جات جو ابھی تک ظاہر نہیں کئے گئے انہیں ظاہر کر کے گورنمنٹ کے لاگو قوانین سے بچا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سکیم سے سوائے پبلک لمیٹڈ کمپنی اور پبلک آفس ہولڈرز کے علاوہ ہر شخص فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سونے، پرائز بانڈ، اور دیگر قابل انتقال اثاثوں پر اس سکیم کا اطلاق نہیں ہو گا۔ انہوں نے اس سکیم کے بارے میں بتایا کہ اس میں کم سے کم ریٹ 1.5فیصد جبکہ زیادہ سے زیادہ 6فیصد ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ غیر ملکی اثاثہ جات کو ظاہر کرنا لوگوں کے اپنے مفاد میں ہے کیونکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مختلف ممالک کے ساتھ معاہدے کر لئے ہیں جس کے تحت وہ غیر ملکیوں کے اثاثوں کی جائیدادوں کے بارے میں معلومات دینے کے پابند ہیں۔ اس سے قبل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے قائم مقام صدر میاں تنویر احمد نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے بنیادی محرکات کا ذکر کیا اور کہا کہ معیشت کو تاحال پوری طرح دستاویزی شکل نہیں دی جا سکتی جبکہ ٹیکس دہندگان کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے جبکہ تاجر برادری کو پیچیدگیوں میں الجھانے کی بجائے سہولیات فراہم کی جائیں۔
تاکہ صنعتی یونٹوں کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ زیر التواء ری فنڈ کلیمز کی ادائیگی کا دوبارہ بندوبست کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 17فیصد تک بڑھائے گئے سیلز ٹیکس کو ختم کیا جائے کیونکہ اس سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور اس کے نتیجہ میں ہماری ایکسپورٹ تنزلی کا شکار ہو جائے گی۔ لہٰذا زیر و ریٹڈ سہولت کو کم از کم اگلے پانچ سال کیلئے بحال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد آرٹی او آفس میں One Windowکی پریکٹس کو شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا ریجنل ٹیکس آفس اور فیصل آباد چیمبر میں بہتر روابط کیلئے کمیٹی قائم کی جائے تاکہ ٹیکس سے متعلقہ مسائل کو باہمی مشاورت سے حل کیا جا سکے۔ سوال و جواب کی نشست میں شیخ اشفاق، رانا سکندر اعظم خاں، چوہدری محمد اصغر، ایوب صابر اور دیگر ممبران نے ایمنسٹی سکیم سے متعلق سوالات کئے۔ اس موقع پر جاوید انوار کمشنر کارپوریٹ زون ریجنل ٹیکس آفس بھی موجود تھے۔