سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو چند ماہ بعد ہی ہٹا کر جنرل فیض کو ڈی جی آئی ایس آئی کیوں مقرر کر دیا گیا ؟ صحافی وجاہت حسین نے وہ بات بتا دی جو ہر پاکستانی جانناچاہتا تھا
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاک فوج میں چند دن قبل اہم ترین عہدوں پر فائز افسران کے عہدے تبدیل کر دیئے گئے ہیں جن میں سب سے بڑی تبدیلی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی ہے جنہیں چند ماہ قبل ہی تعینات کیا گیا تھا تاہم اب اس حوالے سے صحافی وجاہت ایس خان بھی میدان میں آ گئے ہیں اور کہاہے کہ ا س سے ظاہرہو تا ہے کہ ہیڈکواٹرز میں کچھ ہنگامی اقدامات کیے جا رہےہیں۔
تفصیلات کے مطابق وجاہت سعید خان نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کر دیا گیاہے جبکہ ان کے سابقہ افسر لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نے ابھی اپنی مرضی کے سیکٹر کمانڈرز بھی تعینات نہیں کیے تھے ، اس سے ظاہر ہوتاہے کہ ہیڈکواٹرز (آبپارہ) میں کچھ ہنگامی اقدامات کیے جارہے ہیں ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو ابھی ڈی جی آئی ایس آئی کا عہدہ سنبھالے 8 ماہ ہی ہوئے تھے، لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو اکتوبر 2018 میں یہ ذمہ داری سونپی گئی تھی اور اب انھیں کور کمانڈر گوجرانوالہ بنا دیا گیا ہے۔
وجاہت سعیدخان کا کہناتھا کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی پوسٹنگ کم سے سے کم 18 مہینے ہونی چاہیے تھی ،سوائے کہ کوئی طبی ، قانوی یا جنگی ہنگامی صورتحال نہ آجائے ،عام طور پر تھری سٹار جنرل کا دورانیہ ملازمت کاآدھا حصہ کمانڈ کرتے ہوئے گزرتا ہے اور آدھا سٹاف پوزیشن پر ۔
میری سمجھ کے مطابق عاصم منیر کے اعتماد کے کچھ لوگوں کی اہم عہدوں پر تعیناتی کے احکامات جاری ہو چکے ہیں جو کہ ان کے قریبی ہیں۔ انہیں گوجرانوالہ میں لگا دیا گیا ۔ان کیلئے یہ ایک اہم ذمہ داری کا علاقہ ہے جو کہ سیالکوٹ میں ہونے والی کشیدہ صورتحال کو دیکھتا ہے ، لیکن کسی اور کو نہیں لیا جا سکا ۔یہ قبل از وقت اور غیر معمولی ہے ۔
ان کا کہناتھا کہ اس کے برعکس آئی ایس آئی کے 2سٹار رینک کے افسر آدھی درجن سے زائد ہیں ، لیفٹیننٹ جنرل فیض نے ملک بھر میں اپنی ساکھ بنائی ، ان کی حالیہ ترقی اور تعیناتی نے 2022 یا2023 میں ہونے والی آرمی چیف کی تعیناتی کی دوڑ میں انہیں ایک سازگار پوزیشن پر کھڑا کر دیاہے ۔