فون کا ڈیٹا ملنے کے باوجود پولیس ملزمان کی بجائے عمران رحمانی کی پیچھے پڑ گئی

فون کا ڈیٹا ملنے کے باوجود پولیس ملزمان کی بجائے عمران رحمانی کی پیچھے پڑ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد(نامہ نگار خصوصی)20مئی کی رات چک جھمرہ میں ایک قاتلانہ حملہ میں کلاشنکوف اور پستول کی فائرنگ سے جاں بحق ہونیوالے سیٹھ منیر اور شدید زخمی ہونیوالے چک جھمرہ پریس کلب کے چیئرمین عمران رحمانی کے وقوعہ کا مواصلاتی ریکارڈ ذاتی کوششوں سے حاصل کر کے انویسٹی گیشن ٹیم کو فراہم کردیاگیاجس میں تقریباً چار ملزمان کی ٹیلی فون کالز، انکی ٹائمنگ، لوکیشن اسلحہ کی سپلائی اور وقوعہ کے بعد کی صورتحال کا تمام ڈیٹا بھی موجود ہے لیکن تفتیشی ٹیم نامعلوم وجوہ کی بنا پر ملزموں کی گرفتاریوں کیلئے بظاہر کوئی پیش رفت نہیں کررہی، ملزمان کا تعلق چک جھمرہ کے بدنام زمانہ منشیات گینگ کیساتھ ہے جو صحافی عمران رحمانی کو انکے بارے میں خبر یں لگانے سے باز نہ آنے پر قتل کرنے پر تلے ہوئے تھے، ان ملزمان کے اثرو رسوخ کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ صحافی عمران رحمانی کے خلاف ہی سیٹھ منیر کے قتل کے الزام میں مقدمہ درج کرانے میں بھی کامیاب ہوگئے جس میں صحافی عمران رحمانی نے عدالت سے اپنی عبوری ضمانت قبل از گرفتار ی بھی منظور کروالی تو اس گینگ کا اتنا اثر ورسوخ ہے کہ ایک متعلقہ سینئر پولیس آفیسر اس بات پر اصرار کررہاہے کہ جب تک وہ اپنی عبوری ضمانت واپس لے کر پیش نہیں ہوتے اسوقت تک انہیں شامل تفتیش ہی نہیں کیاجائیگاتاہم سیشن کورٹ نے عمران رحمانی کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران یہ حکم بھی جاری کردیاہے کہ عمران رحمانی کاموقف بائیس جون تک شامل تفتیش کیاجائے۔دریں اثنا ء صحافی عمران رحمانی کی تحریری درخواست پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے ایس پی مدینہ ٹاؤن کو قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس سلسلے میں عمران رحمانی چیئرمین چک جھمرہ پریس کلب نے بتایاہے کہ چک جھمرہ پولیس نے جب اس منشیات گینگ کے خلاف ایکشن لیا اور ان سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئیں تو انہوں نے اپنی صحافتی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے وہ خبریں نمایاں طور پر شائع کیں جس کی بنا پر کچھ عرصہ قبل عمران رحمانی کے ایک قریبی عزیز پر اس گینگ نے حملہ کرکے اسے تشدد کا نشانہ بنایا جس کا مقدمہ بھی درج کرایا گیا۔ اس مقدمہ میں ایک ملزم نے عدالت سے اپنی ضمانت کروائی گئی،پھر عمران رحمانی کے گھر پر فائرنگ بھی کروائی جس کا مقدمہ بھی درج کروایاگیااور پھر عید و نامی ملزم کا گروہ عمران رحمانی کے قتل کے درپے ہوگیا۔ وقوعہ کے روز کے ان ملزمان کے ٹیلی فونک ڈیٹا سے پوری ن