جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس:جج ہٹانے کی کارروائی میں شواہدکامعیاردیوانی مقدمات جیسانہیں ہوناچاہئے،پلیزمثال دیتے ہوئے احتیاط کریں، جسٹس عمر عطابندیال

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس:جج ہٹانے کی کارروائی میں شواہدکامعیاردیوانی مقدمات ...
جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس:جج ہٹانے کی کارروائی میں شواہدکامعیاردیوانی مقدمات جیسانہیں ہوناچاہئے،پلیزمثال دیتے ہوئے احتیاط کریں، جسٹس عمر عطابندیال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستا ن آن لائن)سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کیخلاف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ اعتراض یہ ہے ریفرنس میں قانونی نقائص اوربدنیتی ہے،جج ہٹانے کی کارروائی میں شواہدکامعیاردیوانی مقدمات جیسانہیں ہوناچاہئے،مس کنڈکٹ کی کارروائی کیلئے ٹھوس شواہدہونے چاہئیں،پلیزمثال دیتے ہوئے احتیاط کریں،عدالت یہاں آئینی معاملے کاجائزہ لے رہی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی درخواست پر سماعت جاری ہے،جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں 10 رکنی لارجر بنچ سماعت کررہا ہے،دوران سماعت جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ اعتراض یہ ہے ریفرنس میں قانونی نقائص اوربدنیتی ہے،حکومتی وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ قانون کہتاہے کم معیار کےساتھ بھی کام چلایاجاسکتا ہے،جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ آپ کے مطابق جج کیساتھ کم معیارکےساتھ کام چلایاجائے۔
فروغ نسیم نے کہاکہ آرٹیکل 209 میں شاہدکالفظ استعمال کیاگیاہے، جسٹس عمر عطابندیال نے کہاکہ جج ہٹانے کی کارروائی میں شواہدکامعیاردیوانی مقدمات جیسانہیں ہوناچاہئے،مس کنڈکٹ کی کارروائی کیلئے ٹھوس شواہدہونے چاہئیں،پلیزمثال دیتے ہوئے احتیاط کریں،عدالت یہاں آئینی معاملے کاجائزہ لے رہی ہے۔
حکومتی وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہاکہ کونسل نے بھی اپنامائنڈاپلائی کرکے شوکازنوٹس کیا،ریفرنس کے معاملے پر صدر کے بعد جوڈیشل کونسل اپناذہن اپلائی کرتی ہے کونسل شوکار نوٹس کرنے سے پہلے اور بعد میں بھی ریفرنس کاجائزہ لیتی ہے