نیپال اور پاکستان میں باہمی تجارت کا معاہدہ معاشی تعلقات کے فروغ کیلئے اہم ہے: نیپالی سفر
لاہو ر (کامرس رپورٹر) نیپال اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت کا معاہدہ دوطرفہ تجارتی و معاشی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں بہت اہم کردارادا کرسکتا ہے لہذا دونوں ممالک کے تاجروں کو اس سنہری موقع سے جس قدر ہوسکے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ یہ بات نیپال کے سفیر بھارت راج پاﺅڈیال نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ لاہور چیمبر کے صدر انجینئر سہیل لاشاری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ سینئر نائب صدر میاں طارق مصباح، نائب صدر کاشف انور، سابق سینئر نائب صدر شیخ محمد ارشد، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین طلحہ طیب بٹ، راجہ حامد ریاض، میاں زاہد جاوید ، سابق ایگزیکٹو کمیٹی رکن رحمت اللہ جاوید اور چیئرمین پامکو ممتاز خان منیس نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ نیپالی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک تاجروں کو سہولیات دینے کے لیے مربوط نظام رکھتے ہیں۔
لہذا انہیں تجارت کے میدان میں مل کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزرائے تجارت کی سطح پر نیپال پاکستان جائنٹ اکنامک کمیشن ایک بہت اہم فورم ہے ، چند ماہ قبل اس کی بحالی نے تجارت کے فروغ کی نئی کرن پیدا کی ہے۔ ساﺅتھ ایشین فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے اراکین ہونے کی حیثیت سے دونوں ممالک ریجنل فریم ورک کے تحت بھی تجارت بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نیپالی سفیر اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ذریعے تجارتی معلومات کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا۔ نیپالی سفیر نے لاہور چیمبر کے صدر پر زور دیا کہ وہ ایک تجارتی وفد نیپال لیکر آئیں تاکہ انہیں وہاں موجود تجارتی مواقعوں سے آگاہی ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تجارت بڑھانے کے لیے نیپال پاکستانی تاجروں کے لیے خصوصی انتظامات کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت تسلی بخش نہیں لہذا دونوں ممالک کے تاجروں کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر سہیل لاشاری نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح اس خطے میں بھی تیزی سے نئے تجارتی اتحاد تشکیل پارہے ہیں۔ پاکستان ساﺅتھ ایشیاءکا ایک اہم ملک ہے جس کے ساتھ تجارتی و معاشی تعاون کا فروغ نیپال کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو تجارتی و معاشی تعاون کے فروغ کے لیے نئے شعبوں کی تلاش کرنی اور تجارتی معلومات تک تاجروں کی رسائی یقینی بنانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی ترقی کرتی ہوئی معیشت اور اس کی بہترین جغرافیائی حیثیت سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے ۔